ایرانی صدر کی سرکاری دورہ پر پاکستان آمد

,

   

ابراہیم رئیسی کی میزبان وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات دورہ کا اہم ایونٹ

اسلام آباد: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اپنے 50 رکنی وفد کے ہمراہ تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔وزیر اعظم افس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی پیر کو وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔ ایران اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کا دور بھی ہو گا۔وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے پر ایرانی صدر کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا، ایرانی صدر اور وزیر اعظم شہباز شریف وزیر اعظم ہاؤس کے سبزہ زار میں ارتھ ڈے کی مناسبت سے پودا لگائیں گے۔دونوں رہنما ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شریک ہوں گے۔دونوں رہنما اسلام آباد کی ایک شاہراہ کو ایران ایوینیو کا نام دینے کی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔دونوں رہنما ایک ساتھ پریس ٹاک بھی کریں گے۔وزیراعظم ایرانی صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیں گے۔اس سے قبل مارچ 2016 میں ایرانی صدر حسن روحانی نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا تھا اور اب آٹھ برسوں بعد ایران کے صدر کا دورہ پاکستان ہو رہا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جاری بیان میں بتایا تھا کہ آٹھ فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔اس سے قبل ممتاز زہرا بلوچ نے ایرانی صدر کے دورے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی وفد میں وزیر خارجہ اور کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام کے علاوہ ایک بڑا تجارتی وفد بھی شامل ہو گا۔خیال رہے کہ پاکستان میں رواں سال فروری میں الیکشن کے بعد بننے والی حکومت کے بعد یہ کسی بھی غیرملکی سربراہ کا پہلا دورہ ہے۔پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی معاملات پر عموماً نوک جھوک ہوتی ہے اور دونوں ملکوں ایک دوسرے پر عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے کام نہ کرنے کے الزامات عائد کرتے ہیں۔