ایرانی گروپوں کا امریکی اڈوں پر 100 بار حملہ، اسرائیل کے 35 حملے

   

بغداد: غزہ میں 7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس دوران عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر ایران نواز گروپوں نے 100 مرتبہ حملہ کیا ہے۔ اسرائیل نے ایرانی گروپوں پر 35 مرتبہ حملے کئے۔شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر حملے کے آغاز کے بعد سے شام کے اندر سرگرم چھ غیر ملکی افواج میں سے کچھ کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ خاص طور پر اسرائیلی، ایرانی اور امریکی افواج کی وجہ سے تنازع بڑھ گیا اور شام کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔اسرائیل نے ایران سے منسلک مقامات پر 35 بار حملہ کیا۔کمیشن نے نشاندہی کی کہ اسرائیل نے مبینہ طور پر ایران سے منسلک مقامات اور فورسز کو کم از کم 35 مرتبہ نشانہ بنایا اور حلب اور دمشق کے ہوائی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے لیے انسانی اور اہم فضائی خدمات کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔ایران کے وفادار گروپوں نے شمال مشرقی شام میں امریکی فوجی اڈوں کو 100 سے زیادہ مرتبہ نشانہ بنایا۔ امریکہ نے مشرقی شام میں ایران کے حامی دھڑوں کیخلاف ہوائی حملوں کی ہدایت کی۔ کمیشن کے سربراہ پاؤلو پنہیرو نے رپورٹ میں کہا کہ اکتوبر کے بعد سے شام میں چار سالوں میں لڑائی میں سب سے شدید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ خطے میں جس ہنگامہ آرائی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اس پر قابو پانے کے لیے ایک پرعزم بین الاقوامی کوشش کی ضرورت ہے، شام کے اندر لڑائی اب بھی ایک فوری معاملہ ہے۔
چین ، روس اور ایران کی مشترکہ بحری مشقیں
بیجنگ؍ ماسکو؍ تہران: بیجنگ نے پیر کو کہا کہ چین، روس اور ایران کی بحریہ اس ہفتہ خلیج عمان میں مشترکہ مشقیں کر رہی ہیں۔چین کی وزارت دفاع کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم WeChat پر شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق، پیر سے جمعے تک منعقد ہونے والی فوجی سرگرمیوں کا مقصدعلاقائی بحری سیکیورٹی کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنا” ہے۔بیان میں تفصیلات بتائے بغیر مزید کہا گیا، “چین مشق میں حصہ لینے کے لیے گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر ارومچی، گائیڈڈ میزائل فریگیٹ لِنی اور بڑی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والا جہاز ڈونگ پِنگو بھیجے گا۔