ایران میں پٹری سے ٹرین اترانے کے واقعہ میں کم از کم 17کی موت 50 زخمی

,

   

تہران۔انتظامیہ کے مطابق چہارشنبہ کی ابتدائی ساعتوں میں مشرقی یران میں ایک مسافر بردار ٹرین پٹریوں سے اترنے کے سبب کم از کم17لوگوں کی موت اور50سے زائد زخمی ہوئے ہیں‘ جس میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے‘ حالانکہ کے حادثے کے بارے میں ابتدائی تفصیلات واضح نہیں ہیں جس میں مبینہ طور پر تقریبا350مسافر سوار تھے۔ایران کے ریاستی ٹیلی ویثرن کی خبر ہے کہ صحرائی شہر تاباس کے قریب علی الصبح کے اندھیرے میں سات میں سے چار ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے۔

درالحکومت تہران کے جنوب مشرقی میں 550کیلومیٹر(340مائیلس) کے فاصلہ پر تباس ہے۔بچاؤ ٹیمیں ہیلی کاپٹر اور ایمبولنسوں سے مذکورہ مضافاتی علاقے میں پہنچے جہاں پر رابطہ کافی خراب ہے۔عہدیداروں نے کہاکہ درجنوں لوگ بہتری طرح زخمی ہوئی ہیں‘ جس کے ساتھ کچھ لوگوں کو مقامی اسپتالوں کو منتقل کیاگیا ہے۔

گورنر تباس علی اکبر رحمانی کے حوالے سے ایرانی میڈیا نے کہا ہے کہ اس حادثے میں 17لوگ مارے گئے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ ٹرین کے ڈبوں کا بچاؤ کرنے والے تلاشی کررہے ہیں۔

ہوائی تصویریں ؎صحراائی مقام سے اپنے مقام پر بکھرے ڈبے پڑے دیکھائی دے رہے ہیں‘ بعض کارکنان زخمیوں کو راحت پہنچانے کے لئے دوڑتے ہوئے بھی دیکھائے دیے رہے ہیں۔

ریاستی ٹی وی نے بعدازاں اسپتال سے وہ تصویریں نشر کی جس میں زخمی کو زیرعلاج دیکھایاگیاہے۔نشر کرنے والے کو زخمیوں سے ایک نے بتایاکہ پٹرویوں پر اترنے قبل ٹریک کو اچانک بریک لگانے جیسا محسوس ہوا او روہ آہستہ ہوگئی تھی۔

ریاستی ٹی وی نے مذکورہ زخمی مسافر شناخت نہیں بتائی جس نے کہاکہ ”مسافرین ڈبے میں غباروں کی طرح ہوا میں خلاء بازی کررہے تھے“۔ٹرین کے پٹرے سے اترنے کا یہ واقعہ تباس سے 50کیلومیٹر باہر ریل میں پیش آیا جو شہر کے یزد کے مرکزی شہر سے جاملتی ہے۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ حادثے کی تحقیقات جاری ہے۔ ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا ہے تھا کہ ٹرین کے قریب کھدوائی کے سبب پیش آیا ہے‘ حالانکہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ یہ کھدوائی کیوں کی گئی تھی جو رات کے وقت میں ریلوے پٹریوں کے کافی قریب تھی۔

ایک عہدیدارکا کہنا ہے کہ یہ مرمت کے حصے کے طو ر پر ہوسکتا ہے۔ ایران کا بدترین سانحہ2004میں اس وقت سامنے آیا تھا جب ایک گیس لائن‘ فرٹیرلائزرس‘ سلفر اور کاٹن لادے ہوئے تاریخی شہر نیشبار کے قریب حادثہ کا شکار ہوگئی تھی۔

اس واقعہ میں 320لوگوں کی موت460لوگ زخمی اورپانچ گاؤ ں تباہ ہوگئے تھے۔ ایک او رٹرین 2016میں حادثہ کا شکار ہوگئی تھی اور بے شمار لوگ زخمی ہوئے تھے۔ایران کے سارے ملک میں 14000کیلومیٹر کی ریلو لائن ملک بھر میں پھیلی ہوئی ہے جو رقبہ میں ٹیکساس سے ڈھائی گنا زیادہ ہے۔

اس کا ریل نظام لوگوں اورسامان دونوں کو دیہی علاقوں تک پہنچانے کاکام کرتا ہے۔ ایران میں قومی شاہراوں پر 17,000کے قریب اموات ہوئی ہے جو دنیاکا بدترین سیفٹی ریکارڈ ہے۔

ایران جو پہلے ہی اپنے ختم ہونے والے نیوکلیئر معاہدے کی وجہہ سے امریکی پابندیوں کا شکار ہے‘ ملک کے جنوبی مغرب میں ایک عمارت کے تباہ ہونے کی وجہہ سے 41لوگوں کی ہلاکت پر سوگ منارہا ہے۔