ایران پر یورپ کی اضافی پابندیوں پر وزیرخارجہ کا اظہارافسوس

   

تہران: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل کے حملے کے پیش نظر اپنے ’’دفاع کے حق‘‘ کو استعمال کرنے کیلئے ایران پر مزید ’’غیر قانونی‘‘ پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے گذشتہ ہفتے لکسمبرگ میں ملاقات کے دوران تہران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کے تناظر میں اس کیخلاف پابندیوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل کے حملے کے پیش نظر اپنے ’’دفاع کے حق‘‘ کو استعمال کرنے کیلئے ایران پر مزید ’’غیر قانونی‘‘ پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے گذشتہ ہفتے لکسمبرگ میں ملاقات کے دوران تہران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کے تناظر میں اس کے خلاف پابندیوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔اس پر رد عمل دیتے ہوئے امیر عبداللہیان نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں ک یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ اس کے ملک کے بجائے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔یورپی یونین کے وزراء خارجہ کے بیان کے بعد توسیع شدہ پابندیوں کے نافذ ہونے سے پہلے ایک قانونی فریم ورک پر اتفاق کرنے کیلئے برسلز میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔گذشتہ جمعے کو وسطی ایران کے شہر اصفہان میں دھماکے ہوئے تھے اور ایرانی فوج کے کمانڈرانچیف عبدالرحیم موسوی نے کہا تھا کہ وہ فضائی دفاع کی وجہ سے متعدد ’’اڑنے والی اشیاء‘‘ کو تباہ کرنے کے نتیجے میں ہوئے جبکہ سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں کہا گیا ہیکہ اصفہان میں فضائی دفاع کو فعال کیا گیا تھا۔یہ تازہ ترین پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جب کہ پاسداران انقلاب کے ایک سینئر کمانڈر کی ہلاکت کے بعد ایران نے رد عمل دیا۔یورپی یونین کے رکن ممالک نے ایرانی میزائل اور ڈرون بنانے والوں کے خلاف پابندیوں کا دائرہ بڑھانے کے لیے ایک سیاسی سمجھوتہ کیا ہے۔ یہ بات یورپی یونین کی خارجہ اور سکیورٹی پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے لکسمبرگ میں یورپی یونین کونسل کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
بوریل نے پیر کو کہا کہ “ہم ایرانی ڈرون اور میزائل بنانے والے اداروں اور روس کو ممکنہ میزائل سپلائی کے خلاف پابندیوں کے نظام کو وسعت دینے کے لیے ایک سیاسی معاہدے پر پہنچ گئے ہیں”۔بوریل نے مزید کہا کہ “نظام ایک ہی ہے۔ میزائل بنانے والوں کے خلاف پابندیاں عاید کی جائیں گی۔ روس اس کے پراسکیوں اور ایران کی پراسکیوں پر پابندیوں کا دائرہ بڑھایا جائیگا۔