نئی دہلی، 20فروری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ایرکسن معاملہ میں ریلائنس کمیونکیشن (آر کام) کے صدر انل امبانی اور گروپ کی دودیگر کمینوں کے صدور کو بدھ کی عدالت کی توہین کا قصوروار قرار دیا۔جج روہنگٹن ایف نریمن اور جج ونیت شرن کی بنچ نے امبانی ، ریلائنس ٹیلی کوم، لمیٹڈ کے صدر ستیش سیٹھ اور ریلائنس انفراٹیل لمیٹڈ کی صدر چھاویرانی کو عدالت کے حکم کی توہین کا قصوروار قرار دیا۔عدالت نے ریلائنس گروپ کی تینوں کمپنیوں پر ایک ایک کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ یہ جرمانہ کی رقم عدالت کی قانونی سروس اتھارٹی کو سونپی جائے گی۔ اگر رقم نہیں سونپی گئی تو اس کے لئے اس کے صدر کو ایک ایک مہینہ کی جیل کی فاضل سزا بھگتنی پڑے گی۔بنچ نے حالانکہ امبانی کو اس معاملہ میں جیل کی سزا سے بچنے کے لئے چار ہفتہ کے اندر 453کروڑ روپے ایرکسن کو ادائیگی کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سپریم کورٹ رجسٹری کے پاس پہلے سے جمع رقم بھی ایرکسن کو دے ئے جانے کا بھی حکم دیا ۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر امبانی پیسہ نہیں جمع کراتے ہیں تو انہیں تین مہینہ جیل کی سزا بھگتنی پڑے گی۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ تینوں ڈائرکٹروں نے 550کروڑ روپے کی ادائیگی کرنے کے اس کے حکم کی بار بار خلاف ورزی کی۔امبانی نے حکم پر عمل ہونے کے لئے عدالت سے بلاشرط معافی بھی مانگی لیکن بنچ نے ان کے معافی نامہ کو ٹھکراتے ہوئے کہاکہ تینوں توہین کرنے والوں نے عدالت سے جھوٹ بولا، جس سے عدالتی انتظامیہ متاثر ہوئی۔ عدالت عظمی نے کہاکہ تینوں نے جان بوجھ کر ایرکسن کو ادائیگی نہیں کی اور اس کو دی گئی انڈر ٹیکنگ پر عمل بھی نہیں کیا۔خیال رہے کہ امبانی نے ایرکسن کو 550کروڑ روپے کی ادائیگی کیلئے عدالت کے سامنے انڈرٹیکنگ دی تھی، لیکن انہوں نے اس کی ادائیگی نہیں کی۔ آر کوم کو دو مواقع ( 30ستمبر2018اور 15دسمبر 2018) دے ئے گئے لیکن اس کی طرف سے ادائیگی نہیں کئے جانے کے بعد ایرکسن نے توہین عدالت کا معاملہ درج کرایا۔اس درمیان ریلائنس کے ترجمان نے کہاکہ کمپنی سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرے گی۔