مذکورہ شیو سینا نے پیر کے روزاپنے ترجمان سامنا میں سیاسی قائدین اور میڈیا سے کہاکہ وہ معافی مانگے کی ہے
ممبئی۔ ال انڈیاانسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کے فارنسک بورڈ کی جانب سے ششانت سنگھ راجپوت کی موت کو خودکشی قراردیتنے اور قتل کے زوایہ کو مسترد کرنے کے ایک روز بعد
مذکورہ شیو سینا نے پیر کے روزاپنے ترجمان سامنا میں سیاسی قائدین اور میڈیا سے کہاکہ وہ معافی مانگے کی ہے‘ جنھوں نے ممبئی پولیس اورمہارشٹرا کی شبہہ کو”خراب“ کرنے کے لئے ”کتوں کی طرح“ بھونکا ہے۔
اس میں دعوی کیاگیاہے کہ مرکز میں بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے اور بہار میں ان کی پارٹنر جے ڈی(یو) نے مشرقی ریاست کے مجوزہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اداکار کی موت کو انتخابی حربے کے طور پر استعمال کیاہے۔
شیوسینا نے بی جے پی کونشانہ بنایا اور مذکورہ معافی
اپنے ترجمان نے شیو سینا نے کہا ہے کہ ”سچائی کبھی نہیں چھپتی۔ ششانت سنگھ کیس میں آخر کار سچائی سامنے ائی ہے‘ جنھوں نے مہارشٹرا کو بدنام کیاہے وہ اب پریشان ہیں‘
اس وقت کے دوران مذکورہ ممبئی پولیس کو بدنام کیاگیا‘ وہ لوگ(اپوزیشن اور میڈیا کے کچھ اداروں) نے تحقیقات پر سوال کھڑے کئے۔
مذکورہ سیاسی قائدین اور میڈیاچیانل جوکتوں کی طرح بھونک رہے تھے مہارشٹرا سے انہیں معافی مانگنا چاہئے“۔
مرکزی حکومت کو اداکار کی فیملی کا سیاسی مقصد کے لئے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر استعمال کرنے کا موردالزام ٹہراتے ہوئے
مہارشٹرا کی برسراقتدار سیاسی جماعت نے کہاکہ ششانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کا معاملے سی بی ائی کومنتقل کرنے کے 24گھنٹوں کے اندراس بات کاانکشاف ہوگیاتھا کہ وہ منشیات لیتے تھے“۔
वाचा दै. सामनाचा आजचा अग्रलेख@rautsanjay61https://t.co/aVlKzf6L0k
— Saamana (@SaamanaOnline) October 5, 2020
اس میں کہاگیا ہے کہ مرکزی حکومت نے ششانت کے پٹنہ سے تعلق کا استعمال اپنے مفادات اور سیاسی حکومت کے لئے کیااور معاملے کی تحقیقات سی بی اے کے سپر دکرتے ہوئے بلٹ ٹرین کی طرف اس کو تیز کیا۔
ممبئی پولیس نے معاملے کی جانچ میں رازداری محض اس لئے برتی تھی کہ مذکورہ موت کے متعلق کوئی بدگمانی پیدا نہ ہو‘
مگر جب سی بی ائی ممبئی اور تحقیقات کا آغاز کیا‘ چوبیس گھنٹوں میں ششانت کے ”گانجہ“ اور”چرس“ کی کہانی منظرعام پر ائی۔ مذکورہ سی بی ائی کی تحقیقات میں انکشا ف ہوا کہ ششانت ایک بد کردار اور خمار باز ارٹسٹ تھا“۔
نتیش کمار
مذکورہ شیو سینا نے مزیدکہاکہ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے متوفی اداکارہ کی موت کا معاملہ صرف اس لئے اٹھایا کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا موضوع الیکشن پر موجود نہیں تھا‘
اور اس کے لئے ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس گپتیشوار پانڈے کا استعمال اسٹیج سین کے لئے کیاگیاتھا
It is as per the reports of Dr Sudhir Gupta, who is the head of AIIMS Forensic Medical Board in #SushantSinghRajput death case. He doesn't have any political connection or any links with Shiv Sena: Sanjay Raut, Shiv Sena on reports that AIIMS has stated it to be a case of suicide pic.twitter.com/BpXRuAx8DS
— ANI (@ANI) October 5, 2020
شیو سینا کا کنگانا راناؤ ت پرلفظی حملہ
مذکورہ شیو سینا نے اداکارہ کی ہتھرس کیس پر خاموشی کے معاملے میں بھی سوالات کی بوچھا ر کردی ہے
”مذکورہ اداکار جس نے ششانت کی موت کا استعمال ممبئی کو ”پاکستان“ اور ”بابر“ قراردینے میں استعمال کیاہے‘ کون سے سوراخ میں اب وہ چھپ گئی ہیں؟ایک نوجوان عورت کی عصمت لوٹ کر ہتھرس میں اس کو قتل کردیاگیاہے۔
عورت کی نعش کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے پولیس نے رات کے اندھیرے میں باقیات کو نذر آتش کردیا۔ اس پر اداکارہ نے دو آنسو نہیں بہائے‘ یہاں تک جھوٹے آنسو بھی نہیں بہائے۔
جن لوگوں نے لڑکی کی عصمت ریزی کی ہے کیا وہ اداکارہ کے بھائی بہن ہیں؟جن پولیس والوں نے لڑکی کو جلا ہے کیاوہ اداکارہ کے گھریلوملازمیں ہیں؟“
शिवसेना ठाणे जिल्हा महिला आघाडीच्या वतीने अभिनेत्री कंगना राणावत जी यांनी मुंबई पोलिसांविरुद्ध केलेल्या व्यक्तव्याचा आणि मुंबई शहराची "Pakistan-occupied Kashmir" अशी तुलना केल्याबद्दल जाहीर निषेध करण्यात आला. pic.twitter.com/dtiTITXOWA
— ShivSena – शिवसेना Uddhav Balasaheb Thackeray (@ShivSenaUBT_) September 4, 2020
واضح رہے کہ ہتھرس اجتماعی عصمت ریزی اورقتل کی متاثرہ کی صفدر جنگ اسپتال میں 29ستمبر کے روز ہوئی موت کے بعد سے اداکارہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈ ل پر لکھا تھا کہ عصمت ریزی کے مرتکب پائے جانے والوں کو موت کی سزاء دینی چاہئے