ایس ایس آر کیس میں‘سیاسی جماعتوں‘ میڈیا کو چاہئے کے معافی مانگے‘ شیو سینا کی کامانگ

,

   

مذکورہ شیو سینا نے پیر کے روزاپنے ترجمان سامنا میں سیاسی قائدین اور میڈیا سے کہاکہ وہ معافی مانگے کی ہے

ممبئی۔ ال انڈیاانسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کے فارنسک بورڈ کی جانب سے ششانت سنگھ راجپوت کی موت کو خودکشی قراردیتنے اور قتل کے زوایہ کو مسترد کرنے کے ایک روز بعد

مذکورہ شیو سینا نے پیر کے روزاپنے ترجمان سامنا میں سیاسی قائدین اور میڈیا سے کہاکہ وہ معافی مانگے کی ہے‘ جنھوں نے ممبئی پولیس اورمہارشٹرا کی شبہہ کو”خراب“ کرنے کے لئے ”کتوں کی طرح“ بھونکا ہے۔

اس میں دعوی کیاگیاہے کہ مرکز میں بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے اور بہار میں ان کی پارٹنر جے ڈی(یو) نے مشرقی ریاست کے مجوزہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اداکار کی موت کو انتخابی حربے کے طور پر استعمال کیاہے۔

شیوسینا نے بی جے پی کونشانہ بنایا اور مذکورہ معافی

YouTube video

اپنے ترجمان نے شیو سینا نے کہا ہے کہ ”سچائی کبھی نہیں چھپتی۔ ششانت سنگھ کیس میں آخر کار سچائی سامنے ائی ہے‘ جنھوں نے مہارشٹرا کو بدنام کیاہے وہ اب پریشان ہیں‘

اس وقت کے دوران مذکورہ ممبئی پولیس کو بدنام کیاگیا‘ وہ لوگ(اپوزیشن اور میڈیا کے کچھ اداروں) نے تحقیقات پر سوال کھڑے کئے۔

مذکورہ سیاسی قائدین اور میڈیاچیانل جوکتوں کی طرح بھونک رہے تھے مہارشٹرا سے انہیں معافی مانگنا چاہئے“۔

مرکزی حکومت کو اداکار کی فیملی کا سیاسی مقصد کے لئے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر استعمال کرنے کا موردالزام ٹہراتے ہوئے

مہارشٹرا کی برسراقتدار سیاسی جماعت نے کہاکہ ششانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کا معاملے سی بی ائی کومنتقل کرنے کے 24گھنٹوں کے اندراس بات کاانکشاف ہوگیاتھا کہ وہ منشیات لیتے تھے“۔

اس میں کہاگیا ہے کہ مرکزی حکومت نے ششانت کے پٹنہ سے تعلق کا استعمال اپنے مفادات اور سیاسی حکومت کے لئے کیااور معاملے کی تحقیقات سی بی اے کے سپر دکرتے ہوئے بلٹ ٹرین کی طرف اس کو تیز کیا۔

ممبئی پولیس نے معاملے کی جانچ میں رازداری محض اس لئے برتی تھی کہ مذکورہ موت کے متعلق کوئی بدگمانی پیدا نہ ہو‘

مگر جب سی بی ائی ممبئی اور تحقیقات کا آغاز کیا‘ چوبیس گھنٹوں میں ششانت کے ”گانجہ“ اور”چرس“ کی کہانی منظرعام پر ائی۔ مذکورہ سی بی ائی کی تحقیقات میں انکشا ف ہوا کہ ششانت ایک بد کردار اور خمار باز ارٹسٹ تھا“۔

نتیش کمار
مذکورہ شیو سینا نے مزیدکہاکہ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے متوفی اداکارہ کی موت کا معاملہ صرف اس لئے اٹھایا کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا موضوع الیکشن پر موجود نہیں تھا‘

اور اس کے لئے ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس گپتیشوار پانڈے کا استعمال اسٹیج سین کے لئے کیاگیاتھا

شیو سینا کا کنگانا راناؤ ت پرلفظی حملہ
مذکورہ شیو سینا نے اداکارہ کی ہتھرس کیس پر خاموشی کے معاملے میں بھی سوالات کی بوچھا ر کردی ہے

YouTube video

”مذکورہ اداکار جس نے ششانت کی موت کا استعمال ممبئی کو ”پاکستان“ اور ”بابر“ قراردینے میں استعمال کیاہے‘ کون سے سوراخ میں اب وہ چھپ گئی ہیں؟ایک نوجوان عورت کی عصمت لوٹ کر ہتھرس میں اس کو قتل کردیاگیاہے۔

عورت کی نعش کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے پولیس نے رات کے اندھیرے میں باقیات کو نذر آتش کردیا۔ اس پر اداکارہ نے دو آنسو نہیں بہائے‘ یہاں تک جھوٹے آنسو بھی نہیں بہائے۔

جن لوگوں نے لڑکی کی عصمت ریزی کی ہے کیا وہ اداکارہ کے بھائی بہن ہیں؟جن پولیس والوں نے لڑکی کو جلا ہے کیاوہ اداکارہ کے گھریلوملازمیں ہیں؟“

واضح رہے کہ ہتھرس اجتماعی عصمت ریزی اورقتل کی متاثرہ کی صفدر جنگ اسپتال میں 29ستمبر کے روز ہوئی موت کے بعد سے اداکارہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈ ل پر لکھا تھا کہ عصمت ریزی کے مرتکب پائے جانے والوں کو موت کی سزاء دینی چاہئے