ایس جئے شنکر’اگر پاکستان دہشت گردی بند کرتا ہے تو ہی بات چیت کی شروعات ہوگی‘

,

   

جئے شنکر نے جمعہ کے روز یوروپی کمشنر کرسٹوس سٹالینڈیس سے ملاقات کے دوران یہ تبصرہ کیا‘ قبل ازیں یوروپی یونین کی جانب سے مکتوب دیا گیا تھا جس میں نئی دہلی او راسلام آباد کی درمیان دوبارہ با ت چیت کی شروعات پر زوردیاگیاتھا۔

بروسلیس /اسلام آباد۔داخلی امور کے منسٹر ایس جئے شنکر نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ ہندوستان بے چینی کے ساتھ زیر التوا مسائل پر پاکستان سے دوطرفہ با ت چیت کی شروعات”تشدد اور دہشت سے پاک ماحول میں کرنے“ کے لئے بے چین ہے‘ جئے شنکر کا یہ ریمارک قومی جمہوری الائنس (این ڈی اے) کی جانب سے جموں او رکشمیر کے خصوصی موقف کو برخواست کرنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان میں بڑھتی کشیدگی کے پس منظر میں کیاتھا۔

جئے شنکر نے جمعہ کے روز یوروپی کمشنر کرسٹوس سٹالینڈیس سے ملاقات کے دوران یہ تبصرہ کیا‘ قبل ازیں یوروپی یونین کی جانب سے مکتوب دیا گیا تھا جس میں نئی دہلی او راسلام آباد کی درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لئے سفارتی چیانل کے ذریعہ دوبارہ با ت چیت کی شروعات پر زوردیاگیاتھا۔

بروسلیس میں میٹنگ کے بعد جئے شنکر نے ٹوئٹ کیاکہ”ای یو کمشنر سے ایک بہترین ملاقات ہوئی۔ افغانستان او رایران پر ہمارے نقطہ نظر پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔

جموں کشمیر او رلداخ میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے توقعات پر بھی بات کی“۔

خارجی امور منسٹر نے مزیدکہاکہ ”دہشت گردی او رتشدد سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ دوطرفہ بات چیت پر اس میٹنگ کا حصہ رہی ہے“۔

.ہندوستان کی جانب سے جموں کشمیر کے متعلق اٹھائے گئے اقدام پر پاکستان کی قیادت کے بھڑکاؤ بیان کی ہندوستان نے سختی سے مذمت کی ہے۔

پچھلے کچھ ہفتوں سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان او ردیگر منسٹران ہندوستان کے ساتھ امکانی جنگ کی بات کررہے ہیں جبکہ ہندوستان جموں او رکشمیر میں لائے جانے والی تبدیلیوں کو اپنا داخلی معاملہ قراردے رہا ہے۔

حکومت ہند بڑے پیمانے پر اس قسم کے تبصروں پر ردعمل کو غیر ضروری تسلیم کررہی ہے۔

اگست5کے روز جموں اور کشمیر کے خصوصی درجہ کو برخواست کرتے ہوئے ریاست کو دو مرکز کے زیر نگرانی علاقوں میں تبدیل کرنے کے بعد سے ہند وستان او رپاکستان کے درمیان میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے

۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے لئے علاوہ پاکستان کے خارجی وزیر شاہ محمود قریشی عالمی سطح پر مسلسل اس مسلئے کو اٹھانے کی ناکام کوشش کرہے ہیں۔

خان نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر دنیاکشمیر پر فیصلے کے متعلق ہندوستان کو نہیں روکے گا تو”یہاں پر سنگین نتائج دنیا کو بھگتنے پڑیں گے کیونکہ دو نیوکلیر ممالک کے درمیان میں راست جنگ کے حالات پیدا ہوجائیں گے“