ایس پی ۔بی ایس پی اتحاد کو کانگریس سے تائید کی اُمید:اکھلیش

,

   

بی جے پی کیخلاف لڑائی زیادہ اہم ، پرینکا کے عملی سیاست میں داخلے کا خیرمقدم ، یوگی حکومت کی بے عملی پر تنقید

لکھنؤ 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) صدر سماج وادی پارٹی اکھلیش یادو نے آج کہاکہ اگر کانگریس لوک سبھا چناؤ میں بی جے پی کے خلاف لڑائی کا عزم رکھتی ہے تو اُسے چاہئے کہ ایس پی ۔ بی ایس پی اتحاد کی حمایت کرے۔ سابق چیف منسٹر اترپردیش نے پرینکا گاندھی کے عملی سیاست میں داخلے کا خیرمقدم کیا۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ پرینکا والے اقدام کو کانگریس کا ماسٹر اسٹروک قرار دیا جارہا ہے، اکھلیش نے کہاکہ اگر کانگریس کو واقعی بی جے پی کے خلاف لڑنا ہے جو جھوٹی باتیں پھیلانے میں ماہر ہے، تو اُسے چاہئے کہ ایس پی ۔ بی ایس پی اتحاد کی تائید کرے۔ ہم نے پہلے ہی اُن کے لئے دو نشستیں رائے بریلی اور امیتھی چھوڑ دیئے ہیں۔ سابق چیف منسٹر یوپی یہاں نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو انٹرویو میں مختلف سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ صدر کانگریس راہول گاندھی کے اِس تبصرے کی روشنی میں اُن کے ر یمارکس کو اہمیت حاصل ہے کہ وہ (راہول) ، اکھلیش اور مایاوتی دونوں کی عزت کرتے ہیں اور اُن کے خلاف کوئی عداوت نہیں رکھتے۔ راہول نے یہ بھی کہا تھا کہ اُن کی پارٹی اپنے قدم پیچھے نہیں ہٹائے گی اور انتخابی میدان میں پیش پیش رہیں گے چاہے معاملہ گجرات کا ہو یا اترپردیش کا۔ پرینکا کو اترپردیش ایسٹ کے انچارج کی حیثیت سے مقرر کئے جانے کے تعلق سے پوچھنے پر صدر ایس پی نے کہاکہ وہ عملی سیاست میں اُن کے داخلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ نوجوانوں کو سرگرم سیاست میں حصہ لینا چاہئے تاکہ ہندوستان کو نئی بلندی تک لے جایا جاسکے۔ اکھلیش نے کہاکہ یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کا پریاگ راج میں کمبھ کے دوران کابینی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ اُنھیں قنوج میں کمبھ کے ساتھ بی جے پی کے تعلق کی یاد دلاتا ہے۔ قنوج لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی اکھلیش کی شریک حیات ڈمپل یادو کرتی ہیں۔ راجہ ہرش وردھن کا دارالحکومت قنوج میں ہوا کرتا تھا جہاں سے کمبھ میں ’دان‘ کی روایت کی شروعات ہوئی۔ وہ یہاں آکر ’دان‘ دیا کرتے تھے۔ اگر بی جے پی حکومت ریاست کی ترقی کے تعلق سے سنجیدہ ہے تو اُسے بتانا چاہئے کہ اُس نے سابقہ حکومت میں شروع کردہ اسکیمات کے سوا اپنے بل بوتے پر کیا کام انجام دیئے ہیں۔ اکھلیش جنھوں نے پریاگ راج میں گنگا، جمنا اور سرسوتی کے سنگم میں مقدس ڈبکی لگائی، کہاکہ اُن کی حکومت میں کمبھ کے انتظامات کئے گئے اور وہ بھی مسلم قائدین اور عہدیداروں نے انجام دیئے تھے۔ کمبھ کو لوگ اپنے عقیدے کے سبب آتے ہیں۔ ہماری حکومت میں وزیر شہری ترقیات محمد اعظم خان، وزیر صحت احمد حسن اور چیف سکریٹری جاوید عثمانی نے بہترین انتظامات کئے تھے۔ سماج وادی پارٹی کا ایقان عوام کو متحد کرنا ہے، جس کے برخلاف بی جے پی فرقہ وارانہ خطوط پر سماج کو منقسم کرتی ہے۔ چیف منسٹر یوگی کے اِس ریمارک کے تعلق سے پوچھنے پر کہ اُن کی حکومت رام مندر مسئلہ کو 24 گھنٹے میں حل کرسکتی ہے، اکھلیش نے کہاکہ پہلے کسانوں کو اگلے 90 دنوں میں سانڈ سے بچالو جو فصل چوپٹ کررہے ہیں!