ایم پی۔ مسلم ہاکرس کو ادھار کارڈ نہیں دیکھنے کی بناء پر پیٹا گیا

,

   

دیواس۔ مدھیہ پردیش کے ضلع دیواس میں دو لوگوں نے ایک 45سالہ ٹوس فروخت کرنے والے ہاکر کی محض اس لئے پیٹائی کردی جس نے مبینہ طور پر اپنی شناخت کے لئے ادھار کارڈ نہیں دیا ہے‘جمعرا ت کے روز اس بات کا خلاصہ پولیس نے کیاہے۔

ایک ایسے وقت میں یہ معاملہ سامنے آیا ہے جو چار دن قبل ایک 25سالہ چوڑی والے کو ریاست کے شہر اندور میں مبینہ فرضی نام کے استعمال کی بناء پر شدید زدکوب کیاگیاہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع مالتاز کے ساکن ظہیر خان کو دونامعلوم افراد نے ادھار کارڈ دیکھنے کا اس وقت استفسار کیا جب وہ شہر دیواس سے 60کیلومیٹر کے فاصلے کے قریب چہارشنبہ کی دوپہر ٹوس فروخت کررہے تھے۔

ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس (رورل) سوریہ کانت شرما نے کہاکہ جب انہوں نے نامعلوم افراد کوکارڈ نہیں دیکھا یا تو وہ ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگے اورلاٹھیوں او ربیلٹوں سے پیٹنا شروع کردیا۔

شرما نے جمعرات کی رات کو کہاکہ ملزمین کی پہچان کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

مذکورہ اے ایس پی نے یہ کہتے ہوئے مزید بتایا کہ ہاٹ پیپا لحا پولیس اسٹیشن میں خان نے چہارشنبہ کے روز شکایت درج کرائی اور انہیں زیادہ چوٹیں نہیں ائی ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ ائی پی سی کی دفعہ 294‘323اور506کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ اتوار کے روز اترپردیش کے ہردوائی ساکن تسلیم علی کو اندور کے علاقے میں خواتین کو چوڑیاں فروخت کرنے کے دوران ”فرضی“نام کے ستعمال کی وجہہ سے پیٹا گیاتھا۔

مارپیٹ کاویڈیو وائیرل ہونے کے بعد چار لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی تھی۔

تسلیم پر بھی انسداد اطفال برائے جنسی بدسلوکی ایکٹ کے تحت چوڑیاں فروخت کرنے کے دوران ایک 13سال کی لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکت کرنے پر مشتمل ایک مقدمہ درج کیا گیاہے جبکہ پولیس کا دعوی ہے کہ تسلیم کے بیاگ سے دو مختلف ناموں کے ادھار کارڈ ضبط کئے گئے ہیں