این آر سی سے خارج افراد ’بے وطن‘ نہیں ہوں گے

,

   

اخراج کے باوجود تمام افراد کے حقوق بدستور محفوظ، وزارت خارجہ کے ترجمان کی وضاحت
نئی دہلی ۔ یکم / ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزارت امور خارجہ نے اتوار کو کہا کہ این آر سی سے خارج افراد ’ بے وطن‘ نہیں ہوں گے اور انہیں بدستور تمام حقوق اُس وقت تک دستیاب رہیں گے جب تک قانون کے تحت شہریت ثابت کرنے کے تمام راستے ختم نہیں ہوجاتے ۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ این آر سی سے اخراج کے اثرات آسام میں رہنے والے کسی فرد کے انفرادی حقوق پر مرتب نہیں ہوں گے ۔ ان افراد کو کسی بھی حقوق سے محروم نہیں کیا جائے گا وہ بدستور پہلے کی طرح تمام حقوق سے استفادہ کرتے رہیں گے ۔ وزارت خارجہ کا بیان ایک ایسے وقت منظر عام پر آیا جب بیرونی ممالک کے ذرائع ابلاغ کے بعض گوشوں میں آسام این آر سی کی قطعی فہرست سے متعلق ہمہ اقسام کے تبصرے شائع کئے گئے تھے ۔ جن کی وزارت خارجہ نے تردید کی اور ان تبصروں کو غلط قرار دیا ۔ شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کو اس مقصد سے تیار کیا گیا تھا کہ آسام میں /24 مارچ 1971 ء یا اس سے قبل رہنے والے ہندوستانی شہریوں کی نشاندہی کی جاسکے ۔ این آر سی کی ہفتہ کو شائع شدہ قطعی فہرست سے 3.3 کروڑ درخواست گزاروں کے منجملہ 19 لاکھ افراد کے نام خارج کردیئے گئے تھے ۔ وزارت امور خارجہ کے ترجمان راویش نے کہا کہ ’ این آر سی سے اخراج کے بعد بھی آسام میں رہنے والے کسی بھی فرد کے انفرادی حقوق پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے ‘ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آر سی سے اخراج کے باوجود کوئی بھی شخص ’ بے وطن نہیں ہوگا اور نہ ہی اس سے کوئی مرد / عورت قانونی اعتبار سے ’بیرونی / خارجی ‘ نہیں ہوں گے۔ وہ کسی بھی حقوق سے محروم نہیں ہوں گے اور تمام حقوق سے بالکل پہلے کی طرح استفادہ کرسکیں گے ‘ ۔