گوہاٹی۔ایک حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیم نے پیر کے روز گوہائی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے ان لوگوں کے لئے قانونی امداد کی گوہار لگائی ہے جس کے نام 31اگست2019کو جاری کردہ آسام کے قانونی راجسٹرار برائے شہریت(این آ ر سی) فہرست سے نکال دیاگیاہے۔
ممبئی نژاد سٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس (سی جے پی) نے آسام میں لیگل سرویس اتھاریٹی(ڈی ایل ایس اے) کے تنصیبات کا 10اضلاعوں میں سروے کرنے کے بعد عدالت میں ایک درخواست دائر کی اور کہاکہ ڈی ایل ایس اے کے پاس عملے کی کمی ہے اور ساتھ میں زیر تربیت نیم قانونی رضاکاروں کی کمی اور خستہ حال انفرسٹچکر ہے
آسام میں 19لاکھ سے زائد لوگوں کے نام خارج
سپریم کورٹ کی نگرانی میں 31اگست2019کو شائع این آر سی فہرست میں سے جملہ 19.06لاکھ لوگوں کے نام خارج کردئے گئے ہیں۔
جملہ3,30,27,661این آر سی کی فہرست کی درخواستوں مں ی سے 3,11,21,004لوگوں کے نام شامل کئے گئے ہیں۔
جن لوگو ں کے نام خارج کردئے ہیں ان میں اکثریت بنگالی مسلمانوں‘ ہندوؤں کے علاوہ گورکھاؤں کی مانی جارہی ہے۔
سی جے پی سکریٹری تیستاستلواد نے کہاکہ مرکزی وزرات داخلہ کی جانب سے این آر سی کی فہرست میں خارج افراد کے لئے ضرورت پڑنے پر قانونی امداد فراہم کئے جانے کے اعلان کے بعد سے ہماری تنظیم قومی قانون خدمات اتھاریٹی اور آسام اسٹیٹ لیگل سرویس اتھاریٹی (اے ایس ایل ایس اے) کو پچھلے سال اپریل سے مکتوب لکھ رہی ہے۔
اے ایس ایل ایس اے نے پچھلے سال نومبر میں کہاتھا کہ معاملات سے نمٹنے اور این آر سی کے متعلق حکومت کی کاروائیو ں کوروبمعل لانے کے لئے ہماری پاس موثر مشنری موجود ہے اور 19.06لاکھ لوگوں کو مستر د کئے جانے کی رسید حوالے کرنے کے بعد قانونی کیمپس منعقد کئے جائیں گے تاکہ این آر سی کی فہرست میں ان کے نام شامل کیوں نہیں کئے گئے ہیں اس کی وضاحت کی جاسکے۔
آسام کے 34اضلاعوں میں سے 10اضلاعوں میں ٹی ایل ایس اے کی کارکردگی کا مطالعہ کرنے کے لئے بھی سی جے پی نے ایک سروے کرایا ہے اور جانکاری ملی ہے کہ 273سرگرم وکلاء کو قانونی امداد کے لئے مقرر کیاگیاہے جبکہ333نیم قانونی رضاکاروں کا بھی تقرر عمل میں لایاگیاہے جس کی تعلیمی قابلیت ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں مختلف ہے۔
سی جے پی کاکہنا ہے کہ ”ان 10ڈی ایل ایس اے ایز میں سے کسی ایک کو بھی شہریت‘ ایمگریشن‘ این آرسی‘ غیر ملکی‘ ایکٹ اور اس سے متعلق معاملات پر کوئی تربیت متعلق افراد کو نہیں دی گئی ہے۔
سات غیرملکی ٹربیونل(ایف ٹی) کے معاملات کو 2019اور2020میں دھوبری ضلع میں ڈی ایل ایس اے کے وکل نے دیکھا تھا۔
دیگر 9ڈی ایل ایس اے کو مذکورہ وکیل نے کوئی معاملے طئے نہیں کیاہے۔مذکورہ گوہاٹی ہائی کورٹ نے متعلقہ منتظمین کو نوٹسیں جاری کی ہے اور اس پر سنوائی کے لئے اگلی تاریخ5اپریل مقرر کی ہے