این آر سی نافذ ہوا تو 14 کروڑ ہندو ملک سے باہر، آبادی پر کنٹرول قانون فوراً بننا چاہئے،رام مندر کیلئے مودی اور شاہ نے کچھ نہیں کیا، عدالت کی مہربانی سے رام مندر کے حق میں فیصلہ: پروین توگا ڑیا

,

   

میرٹھ: وشوا ہندوپریشد(وی ایچ پی) کے صدر ڈاکٹر پراوین توگڑیا نے سی اے اے اور این آر سی کے تعلق سے مودی حکومت پر تنقید کی ہے۔ وہ اترپردیش کے میرٹھ کے کینٹ علاقہ میں واقعہ شبھم ہاسپٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آسام میں این آر سی نافذ ہونے کے بعد 45 لاکھ بنگلہ دیشی اب مسلمان بن گئے ہیں جبکہ 15 لاکھ ہندوستانی غیر ملکی قرار دیدئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگریہی عمل ملک بھر میں نافذ ہوا تو 14 کروڑ ہندو غیرملکی بن جائیں گے۔ وی ایچ پی سربراہ توگاڑیا نے کہا کہ ہم نے شہریت ترمیمی قانون کی حمایت کی ہے لیکن حکومت نے کشمیری ہندؤں کیلئے اب تک کیا کام کیا؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں آبادی پر کنٹرول کا قانون فوراً بننا چاہئے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی پر انہوں نے حکومت پر سخت تنقید کی۔ اس موقع پر انہوں نے ایودھیا میں رام مندر تعمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کا کوئی حصہ نہ ہونے کا دعوی کیا۔ پراوین توگاڑیا نے کہا کہ نریندر مودی کبھی کارسیوک نہیں رہے، کبھی ایودھیا نہیں گئے، رام مندر کے لئے کوئی تحریک نہیں چلائی پھر رام مندر کی تعمیر میں ان کی حصہ داری اورتعریفیں کیوں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر کافیصلہ ملک بھر کے لوگوں کے جذبات اور عدالت کی مہربانی سے ملا ہے۔ مودی اور شاہ نے کچھ نہیں کیا، پارلیمنٹ میں بل نہیں پیش کیا مگر بی جے پی کے کارکنوں نے اس کے لئے کام کرتے کررہے تھے۔