این پی آر، این آر سی، نوٹ بندی نمبر 2 ، ملک کیلئے تباہ کن ثابت ہوں گے

,

   

’مودی کے دوستوں کو کوئی دستاویز بنانا نہیں ہوگا ، غریبوں سے شہریت کا ثبوت طلب کیا جائے گا : راہول گاندھی
نئی دہلی۔ 28 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے آج 135 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اس پارٹی کے لیڈر راہول گاندھی نے قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور شہریوں کے مجوزہ قومی رجسٹر جیسے مسائل پر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف اپنے تنقیدی حملوں میں مزید شدت پیدا کردی۔ راہول گاندھی نے ان دونوں اقدامات کو ’’نوٹ بندی نمبر2‘‘ قرار دیا ہے اور خبردار کیا کہ این پی آر اور این آر سی نوٹ بندی سے بھی کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوں گے۔ کانگریس نے این پی آر اور مجوزہ این آر سی کے خلاف اپنے احتجاج کے ایک حصہ کے طور پر ملک بھر میں بقول اس کو ’’فلیگ مارچ‘‘ کا اہتمام کیا تاکہ عوام کو ’’دستور بچاؤ، ملک بچاؤ‘‘ کے زیرعنوان اپنی مہم کے بارے میں پیغام دیا جائے۔ قدیم شدہ قانون شہریت، این پی آر اور این آر سی پر حکومت کو سب سے الگ تھلگ کرنے کے علاوہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں سے واقف کروانے کیلئے ممبئی، دہلی، کولکتہ، جئے پور اور دیگر کئی دوسروں شہروں میں کانگریس قائدین اور کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔ کانگریس کے 135 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی ہیڈکوارٹرس پر پرچم لہرانے کے بعد راہول گاندھی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کوششوں کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ تمام غریب عوام سے یہ پوچھا جائے کہ آیا وہ ہندوستانی ہیں یا نہیں ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ’’یہ سارا تماشہ جو ہورہا ہے، وہ نوٹ بندی نمبر 2 ہے۔ یہ عوام کے لئے نوٹ بندی سے بھی زیادہ تباہ کن ثابت ہوگا۔ اس کے نوٹ بندی کے دوگنے اثرات مرتب ہوں گے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ’’ان (وزیراعظم نریندر مودی) کے 15 دوستوں کو کوئی دستاویز بتانا نہیں ہوگا

اور ملک میں پیدا ہونے والی دولت ان 15 افراد کی جیبوں میں جائے گی۔ انہوں نے قبل ازیں حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ محض چند منتخب و مٹھی بھر سرمایہ داروں کے لئے عمل کررہی ہے۔ راہول نے بی جے پی کی طرف سے انہیں جھوٹا قرار دیئے جانے پر مودی کو ان کے ریمارکس پر تنقید کا نشانہ بنایا جن میں انہوں نے (وزیراعظم) نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں کوئی حراستی مرکز ہیں۔ راہول گاندھی نے اخباری نمائندوں سے مزید کہا کہ آپ میرے ٹوئٹس دیکھے ہوں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر بھی آپ دیکھے ہوں گے جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ ہندوستان میں کوئی حراستی مرکز نہیں ہے اور آپ نے حراستی مرکز کا ویڈیو بھی دیکھا ہوگا۔ اب آپ ہی فیصلہ کرسکتے ہیں کہ جھوٹا کون ہے۔ حراستی مرکز کے بارے میں مودی کے ریمارکس پر راہول گاندھی نے جمعرات کو کہا تھا کہ آر ایس ایس کے وزیراعظم بھارت ماتا سے جھوٹ کہہ رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کیا جس میں مودی نے کانگریس اور اس کے حلیفوں پر شہری نکسلائٹس پر افواہیں پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا کہ تمام مسلمانوں کو حراستی روکنے کو بھیج دیا جائے گا۔