این پی ار کے خلاف قومی سطح پر جیل بھرو احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا: ایڈوکیٹ محمود پراچہ

,

   

نئی دہلی: یکم اپریل سے این پی ار کا کام ملکی سطح پر شروع کیا جا رہا اور مرکزی حکومت اس کےلیے پوری تیاری کر رہی ہے۔ مگر لوگوں میں اب بھی کشمکش برقرار ہے کہ این پی ار کا بائیکاٹ کیا جائے یا معلومات دے دی جائے۔

 اسی تعلق سے سپریم کورٹ کے سنئیر وکیل نے این پی ار کولے کر بہت بڑا بیان دیا ہے، دہلی کی مسجد شان الہی میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ محمود پراچہ نے کہا کہ این پی ار کے بائیکاٹ کو لے کر جلد ہی ملک گیر پیمانے پر جیل بھرو احتجاج کی شروعات کی جاۓ گی۔

پراچہ نے مزید کہا کہ کسی بھی محلہ میں این پی ار کی معلومات لینے والے حضرات کو مسجد بھیج دیا جائے، اور مساجد کی کمیٹیاں سرکاری ملازمین سے بات کرکے کہیں کہ عوام اس سلسلے میں اپنی کوئی بھی معلومات نہیں دے گی، این پی ار کا بائیکاٹ کرکے ہی مرکزی حکومت کے منصوبوں کو ناکام کیا جا سکتا ہے۔

نیوز 18 پر بات کرتے ہوئے پراچہ نے یہ بھی کہا کہ ملک کی پارلیمنٹ میں جو غیر قانونی ایکٹ منظور ہوا ہے اور اسکے خلاف ملک گیر پیمانے پر اور شاہین باغ کے طرز پر جو احتجاج چل رہا ہے اسے جاری رکھیں اس سے کوئی سمجھوتہ نا کریں، بلکہ اور مضبوط کریں اور کرونا وائرس کے مد نظر لوگ اپنے ساتھیوں سے دوری برقرار رکھیں مگر محاذ پر جمیں رہیں۔

ایڈوکیٹ محمود پراچہ نے مزید کیا کہا دیکھیں اور رپورٹ میں۔

YouTube video