ایودھیا تنازعہ میں مسلم فریقوں کی پیروی کرنے والے وکیل کو دھمکی

,

   

اصل فریق اقبال انصاری پر حملہ ، حملہ آور گرفتارسپریم کورٹ کی نوٹس ، اندرون آٹھ دن جواب طلبی

ممبئی 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے دو افراد سے جواب طلب کیا ہے جنھوں نے رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد اراضی تنازعہ کے مقدمہ میں سنی وقف بورڈ اور دیگر مسلم فریقوں کی وکالت کرنے والے ایک ایڈوکیٹ راجیو دھون کو مبینہ طور پر دھمکی دی تھی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیرقیادت پانچ رکنی بنچ نے اراضی کے تنازعہ سے متعلق اس مقدمہ کی روز مرہ سماعت کے 18 ویں دن اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی یہ نوٹس جاری کی۔ بنچ نے تحقیر عدالت کی ان درخواستوں پر دو ہفتے بعد سماعت کا فیصلہ ایڈوکیٹ راجیو دھون نے دو افراد این شانمگھم ریٹائرڈ ایجوکیشن آفیسر اور راجستھان کے ساکن ایک شخص سنجے کلال بجرنگی کے خلاف تحقیر کی درخواست دائر کی تھی۔ ان دونوں نے مسلم فریقوں کی وکالت کرنے پر راجیو دھون کو مبینہ طور پر دھمکی دی تھی۔ دھون نے جو اصل درخواست گذار ایم صدیقی اور سنی وقف بورڈ کی طرف سے عدالت میں رجوع ہوئے ہیں، کہاکہ 14 اگسٹ کو شانمگھم کا دھمکی آمیز مکتوب موصول ہوا تھا۔ شانمگھم نے دھون کو مسلم فریقوں کی وکالت کے خلاف دھمکی دی تھی۔ دھون نے اپنی درخواست میں کہاکہ اُنھیں بجرنگی سے واٹس اپ پر دھمکی آمیز مسیج موصول ہوا تھا۔ جس میں نظام انصاف میں مداخلت کی کوشش بھی کی گئی تھی۔

دھون نے الزام عائد کیاکہ اُنھیں گھر اور عدالت کے احاطہ میں پریشان کیا گیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دھمکی آمیز پیام بھیجتے ہوئے تحقیر کنندہ نے عدالت کی مجرمانہ توہین کی ہے کیوں کہ اُنھوں نے ایک سینئر وکیل کو خوفزدہ کیا جو (وکیل) عدالت عظمی میں زیردوران ایک مقدمہ کے فریق / فریقوں کی پیروی کررہا ہے اور بحیثیت ایک وکیل اپنے فرائض انجام دے رہا ہے جنھیں اس قسم کا مکتوب نہیں بھیجا جانا چاہئے تھا۔ ایودھیا سے موصولہ اطلاع کے بموجب بابری مسجد مقدمہ کے ایک کلیدی فریق اقبال انصاری کو منگل کے روز دو افراد نے مبینہ طور پر ان کے گھر پہونچ کر زدوکوب کیا۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ حملہ آوروں نے یہ دھمکی بھی دی کہ مقدمہ واپس نہ لینے کی صورت میں اُنھیں ہلاک کردیا جائے گا۔ایک سینئر ایڈوکیٹ راجیو دھون نے ان دونوں افراد این شانمگھم اور سنجے کلال بجرنگی کے خلاف تحقیر عدالت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ انصاری نے پی ٹی آئی سے کہاکہ منگل کی دوپہر ایک مرد اور ایک عورت ان کے گھر پہونچے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’عورت نے اپنا تعارف ورٹیکا سنگھ کی حیثیت سے کروایا اور دعویٰ کیاکہ وہ بین الاقوامی شوٹر ہے۔ اُنھوں نے مجھے اس تنازعہ سے مقدمہ واپس لینے کے لئے کہا اور دھمکی دی کہ بصورت دیگر وہ اُنھیں گولی مار دے گی۔ انصاری نے کہاکہ ’اُنھوں نے مجھ پر حملہ کیا لیکن میرے سکیورٹی اہلکاروں نے مجھے بچالیا‘۔فیض آباد پولیس (سٹی) سپرنٹنڈنٹ وجئے پال سنگھ نے کہاکہ ’ہم اُنھیں (حملہ آوروں کو) حراست میں لے چکے ہیں‘۔