ایودھیا فیصلہ۔ اے ائی ایم پی ایل بی نے فیصلہ کیاکہ نظرثانی کی درخواست عدالت میں پیش کریں گے۔ ویڈیو

,

   

مذکورہ اے ائی ایم پی ایل نے فیصلہ کیاکہ وہ پانچ ایکڑ اراضی تسلیم نہیں کرے گا۔
نئی دہلی۔کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے نے اتوار 1نومبر کے روزاعلان کیاکہ وہ ایودھیا اراضی تنازعہ کیس کے متعلق سنائے گئے فیصلے پر نظرثانی کی سپریم کورٹ میں درخواست داخل کریں گے۔

بورڈ کی جانب سے منعقدہ اہم اجلاس کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے اے ائی ایم پی ایل بی کے سینئر رکن اور کنونیر کل ہند بابری مسجد ایکشن کمیٹی (اے ائی بی ایم اے سی) ظفریاب جیلانی نے بتایا کہ”شرعی قانون کے مطابق مسجد کی جگہ اللہ کی ہوتی ہے‘ جو کسی کو منتقل نہیں کی جاسکتی ہے“۔

جیلانی نے کہاکہ بورڈ اورتمام مسلمانوں کی جانب سے عدالت میں کیس درج کیاجائے گا‘ بورڈ جو تمام کمیونٹی کے جذبات کے نمائندگی کرتا ہے وہ چاہتا ہے کہ اپنے دستوری حق کا استعمال کرے اور ایک نظر ثانی کی درخواست عدالت میں پیش کی جائے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جیلانی نے کہاکہ نومبر9کے روزسنائے گئے فیصلے کے خلاف اندرون تیس یوم داخل کی جانی والی نظر ثانی کی درخواست کے لئے سینئر وکیل راجیو دھون ہی مسلم فریق کی نمائندگی کو سپریم کورٹ میں جاری رکھیں گے۔

مذکورہ اے ائی ایم پی ایل نے فیصلہ کیاکہ وہ پانچ ایکڑ اراضی تسلیم نہیں کرے گا۔کیونکہ متبادل اراضی عین اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے

سپریم کورٹ نے 9نومبر کے روز ایک متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایودھیا کی متنازعہ اراضی مندر کی تعمیر کے ایک ٹرسٹ قائم کرتے ہوئے اس کے حوالے کردے۔

اس کے علاوہ عدالت عظمی نے حکومت سے یہ بھی کہاتھا کہ وہ سنی وقف بورڈ کو ایک پانچ ایکڑ پر مشتمل ایک پلاٹ حوالے کرے تاکہ وہاں پر مسجد کی تعمیر کی جاسکے