لکھنو۔ ایودھیااب تک مندر مسجد کے جھگڑے کے لئے ہی جانا جاتا رہا ہے۔لیکن اب یہاں پر ہندو مسلم بھائی چارہ کے ایسی مثال پیش کی گئی ہے جس کا چاروں طرف سراہنا ہورہی ہے۔
گوسائی گنج کے بیلواری خان کے ہندوؤں نے مسلمانوں کے قبرستان کے لئے زمین عطیہ میں دی ہے۔
زمین کا عطیہ دینے والے روپ دنند مہارج نے بتایا کہ سینکڑوں سالوں سے گوسائی گنج نگر اور اس پاس کے مسلمان خراب زمین کو قبرستان کی شکل میں استعمال کرتے ائے ہیں۔
لیکن مالکان حق کے لئے زمین دونوں فرقوں کے بیچ تنازع کی وجہہ رہے ہیں۔
مقامی سنتوں سوریہ کمار مہارج اوراٹھ دیگر شیئر ہولڈرس نے تنازعہ ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے لئے 20جون کو 1.25بسوا زمین کے لئے دستاویزات پر دستخط کردئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم لوگوں نے اپنی آباو اجداد کے دئے گئے وعدے کو نبھاتے ہوئے دستاویزات پردستخط کے ذریعہ مسلمانوں کو مالکان حقوق دے دئے ہیں۔
دستخط کرنے والوں میں رام پرکاش بابل‘ رام سنگیر پانڈے‘ رام شبد‘ جئے رام‘ سبھاش چندرا‘ ریتو دیوی‘ ودھانچل او راودھیش پانڈے شامل ہیں۔
اس کے لئے مسلم سماج کے لوگوں نے رکن اسمبلی اندر پرتاب تیوری کا شکریہ ادا کیا۔
پہل کرنے والے مقامی بی جے پی کے رکن اسمبلی تیواری نے کہاکہ ہندو مسلم کے لئے پیار کا چھوٹا سا نمونا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپسی بھائی چارہ بنا رہے گا۔