ایودھیا میں مسلمان ترقی اور روزگار کے لئے سرگرداں ہیں

,

   

ایودھیا میں رائے دہی پانچ ویں مرحلے میں 27فبروری کے روز ہوگی
ایودھیا۔جیسے جیسے انتخابی بخار کی گرفت مندر کے شہر پر مضبوط ہورہی ہے‘ اس تبدیلی شدہ نام کے ضلع میں مسلمان کی توجہہ ترقی اور روزگار کے معاملات پر لگی ہوئی ہے اور ان کا احساس ہے کہ رام مندر کا موضوع ”مرگیا“ ہے اور سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ عوام کے مرکزی معاملات پر اپنی توجہہ مرکوز کریں۔

بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کے سب سے قدیم دعویدار محمد ہاشم انصاری کے بیٹے اقبال انصاری نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ مذکورہ ضلع میں بہتر سڑکیں‘ پارکنگ کی سہولتیں‘ اور فیکٹریاں ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہاں پر ہزاروں منادر ہیں‘ ایک او ر (رام مندر) کی تعمیر ہورہی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”اب ہمارے نوجوانو ں کو روز گار کی ضرورت ہے۔

اب کیونکہ ایودھیا ایک ضلع ہے تو یہاں پر ترقی کی ضرورت ہے“۔انہوں نے کہاکہ ”مسجد مندر کا مسئلہ اب یہاں پر نہیں ہے۔ عدالت کے فیصلے کے متعلق مسلمان کچھ نہیں کہہ رہے ہیں اور انہوں نے اس کوقبول کرلیاہے۔

اب وقت روزگار او رترقی کے متعلق بات کرنے کا ہے“۔ اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی ستائش کرتے ہوئے انصاری نے کہاکہ ”سالوں کے ریکارڈ کو انہوں نے فسادات سے پاک ریاست کی تشکیل کے ذریعہ توڑ دیاہے۔

پچھلے پانچ سالوں میں یہاں پر کوئی فسادات نہیں ہوئے ہیں“۔ رام جنم بھومی پولیس اسٹیشن کے قریب میں رہنے والے 76سالہ حاجی محبوب ایودھیاٹائٹل معاملہ کے ایک اور جو دعویدار ہیں نے کہاکہ جو کوئی بھی حکومت ہے کہتے ہیں اس مرتبہ ’تبدیلی‘ ائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ”سرکار جو بھی اس بار سرکار پلٹے گی“۔

ایودھیا میں سیاسی ماحول کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سماج وادی پارٹی کو ایک اچھا موقع ہے اور اس کے قائدین عوام سے جڑے تمام مسائل اٹھارہے ہیں جو چاہتے ہیں کہ جو اپنے وارڈس میں زندگی گذارنے کے بہترین مواقع اورملازمتیں چاہتے ہیں۔

رتھ حویلی روڈ کے ساکن حامد ظفر میسام نے کہاکہ کویڈ19کی وجہہ سے میڈل کلاس بہت متاثرہوا ہے اور ان کے لئے حکومت نے قابل ستائش کچھ بھی نہیں کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”لوگوں کی موت صرف کویڈ سے نہیں بلکہ قلب پر حملے‘ دیگر صحت کے مسائل کی وجہہ سے ہوئی ہے۔ ترقی کے لئے ہمیں روزگار او رطبی سہولتوں کی ضرورت ہے“۔

ابتداء میں ادتیہ ناتھ کے ایودھیاسے مقابلے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہو ں نے کہاکہ ”وہ بھاگ کھڑے ہوئے یہاں سے“۔ جب وجہہ پوچھی گئی تو انہوں نے کہاکہ ”ان کے متعلق یہاں سے داخلے سروے پر وہ یہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے ہیں“۔

ایودھیا میں 27فبرور ی کو پانچویں مرحلے میں رائے دہی مقرر ہے۔ ضلع کے تمام پانچ حلقوں پر فی الحال بی جے پی کا قبضہ ہے۔ دیگر سیاسی جماعتوں نے اب تک ان حلقوں پر اپنے امیدواروں کے ناموں کااعلان نہیں کیاہے۔