ایچ۔1بی ویزا کے لئے اب تک کا سب سے زیادہ انکار

,

   

پونا/نئی دہلی۔امریکی نژاد ریسرچ فاونڈیشن سے ملی تفصیلات کے مطابق ہندوستان کی سب سے بڑی ائی ٹی درامد سرویس کے ملازمین کو ویزا کی اجرائی سے انکار میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔

ملک کے چار بڑے ایکسپوٹرس سروسیس ٹاٹا کنسلٹنٹس سرویس‘ انفوسیس‘ ایچ سی ایل ٹکنالوجیز اور ویپروکے لئے دیکھاگیا ہے کہ پچھلے سال ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکی کام کرنے والوں کو زیادہ اجرات اور ملازمت کی بات کو آگے بڑھانے کے بعد مذکورہ اداروں کی نصف سے زیادہ ویزا درخواستوں کو مسترد کردیاگیاہے۔

نیشنل فاونڈیشن برائے امریکن پالیسی (این ایف اے پی) کی رپورٹ کے مطابق ٹی سی ایس کے لئے ویزا کی اجرائی سے انکار سال2015میں چھ فیصد تھی جبکہ 2019کے تین ماہ میں 37فیصد ہوگئی۔

این ایف اے پی نے امریکی شہریت اور ایمگریشن پالیسی (یو ایس سی ائی ایس) سے یہ تفصیلات اکٹھا کئے ہیں جو اکٹوبر‘ ستمبر معاشی سال کی نگرانی کرتا ہے۔جاریہ سال کے پہلے سہ ماہی میں انفوسیس کے لئے ویزا کی اجرائی کا تناسب 57فیصد تک بڑھ گیا ہے وہیں معاشی 2015میں ایچ سی ایل 2فیصد سے بڑھ کر 43فیصد تک پہنچ گیاتھا۔

انڈسٹری باڈی ناسکم کے گلوبال ٹریڈ ڈپارٹمنٹ کے نائب صدر شیویندر سنگھ نے کہاکہ ”اعداد وشمار میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے“۔ٹی ایس سی‘ ویپرو‘ انفوسیش اور ایچ سی ایل ٹکنالوجی نے اس پرتبصرے سے انکار کیاہے۔

ویزا دینے سے انکار کے نئے اعداد وشمار یو ایس سی ائی ایس کی جانب سے جاری کئے جانے کے بعد تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔ویزا دینے سے انکار کے بعد ائی ٹی شعبہ میں کام کرنے والے لوگوں میں بے روزگاری کے تناسب میں بھی بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔

امریکہ کی جانب سے ایچ۔1بی ویزا دینے سے انکار کے بعد واشنگٹن کی سلیکان ویلی کے بجائے ٹورنٹو کی انڈسٹری میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہورہا ہے