ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا کی جانب سے یوپی حکومت کے اقدام کی مذمت

   

پون کمار کے خلاف تعزیری کارروائی اور صحافیوں پر سے تحدیدات کی برخواستگی کا مطالبہ
نئی دہلی ۔ 3 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے اپنے ایک صحافتی بیان میں اترپردیش کی حکومت کی پون جیسوال نامی صحیفہ نگار کے خلاف سنگین فوجداری جرائم کے دفعات کے تحت درج کردہ ایف آئی آر کی مذمت کی ہے ۔ پون جیسوال نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا تھا کہ مرزا پور کے ساپور پرائمری اسکول میں دوپہر کے کھانے میں اسکول کے بچوں کو صرف نمک اور روٹی سربراہ کی گئی ۔ ریاستی حکومت کا یہ اقدام نہایت ہی بے رحمانہ ہے اور پیغام رساں کو قتل کردینے کے مترادف ہے ۔ اس واقعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک جمہوری سماج میں آزاد اور بے خوف صحافی کس قدر اہم ہوا کرتے ہیں ۔ یہ بات بہت ہی اندوہناک ہے کہ اصل میں اس بات کا پتہ چلانے اور اس کی اصلاح کرنے کے بجائے کہ کہاں غلطی ہوئی تھی ، حکومت نے مذکورہ صحافی کے خلاف ہی تعزیری کیس درج کردیئے ۔ حتیٰ کہ حکومت اگر یہ فیصلہ کرتی ہے کہ پون کی رپورٹ غلط ہے تو اس کی اصلاح کیلئے آسان اور روایتی طریقہ کار بھی دستیاب ہیں لیکن اس کے برعکس آئی پی ایس اور پولیس کا استعمال اس سے نمٹنے کا کوئی مناسب طریقہ نہیں ہے ۔ گلڈ نے اترپردیش کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اپنے کیسوں کو واپس لے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ کسی بھی صحافی کی کسی بھی طرح سے ایذا رسائی یا ہراسانی نہیں کی جائے گی ۔ گلڈ صحافیوں کے بیرون ملک سفر پر عائد تحدیدات کے حالیہ واقعات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے ، اس قسم کا حالیہ واقعہ جرمن میڈیا کی ا یک تنظیم کیلئے کام کرنے والے ایک صحیفہ نگار گوہر گیلانی سے تعلق رکھتا ہے جنہیں ایرپورٹ پر سفر کی اجازت نہیں دی گئی ۔ قانون حکومت کو حقیقت میں ایسے اختیارات نہیں دیتا۔ شاذ و نادر ہی ان اختیارات کا استعمال ہوسکتا ہے ۔ ایسے معاملات کے فیصلوں میں شفافیت ہونی چاہئے ۔ گلڈ حکومت پر اس بات پر بھی زور دیتی ہے کہ وہ ایک ایسی صورت نہ پیدا کرے جس میں دستوری اور قانونی طور پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو دی گئی آزادی سلب کرلی جائے۔