چہارشنبہ کی رات شہر کے کنہادی علاقے میں یہ واقعہ پیش آیاہے‘ جہاں مختلف مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے اسٹوڈنٹس کا مرکز ہے۔
جئے پور۔ ایک او رکوچنگ اسٹوڈنٹ راجستھان کے کوٹہ میں پھانسی لگاکر خودکشی کرلی‘ جمعہ کے روز پولیس نے اسبات کی جانکاری دی ہے۔چہارشنبہ کی رات شہر کے کنہادی علاقے میں یہ واقعہ پیش آیاہے‘ جہاں مختلف مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے اسٹوڈنٹس کا مرکز ہے۔
یوپی کے بدائیون کے ساکن 17سالہ ابھیشک ایک کوٹا ہاسٹل میں پچھلے دوسالوں سے مقیم اور این ای ای ٹی امتحانات کی تیاری مصروف تھا۔
پچھلے کچھ وقت سے وہ کوچنگ کو نہیں جارہا تھا مگر وہ ان لائن کلاسیس ہاسٹل سے خود ہی لے رہا تھا۔پولیس اہلکاروں نے کہاکہ جمعرات کے روز انہیں 9بجے جانکاری ملی ہے ایک تقریبا24گھنٹوں سے داتار ریسڈنسی میں ایک کمرہ نہیں کھول رہا ہے”ہم موقع پر پہنچے دروازہ توڑا۔مذکورہ اسٹوڈنٹ ایک پھندے سے لٹکا ہوا پایاگیا۔
روم سے ایک خود کش نوٹ دستیاب ہوا“۔خود کش نوٹ میں ابھیشک نے لکھا کہ”میں آپ سے معافی چاہتاہوں۔ میں اپنی مرضی سے کوٹا آیاتھا۔ کسی نے مجھ پر دباؤ نہیں ڈالا۔ معاف کرنا دیدی‘ ماں‘ معاف کرنا بھائی‘ معاف کرنا دوستو۔
مجھے معاف کردو میں ہار چکاہوں۔ اسی وجہہ سے میں مرنا چاہتاہوں“۔ ابھیشک کی خودکشی کی جانکاری ملنے کے بعد والد آرام سنگھ جمعہ کی صبح کوٹا پہنچے۔
انہو ں نے کہاکہ والدین جانتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کی پرورش کیسے کررہے ہیں اور انہیں کیسے تعلیم دلارہے ہیں‘ مگر کوچنگ ادارے”امتیازی سلوک“ کررہے ہیں“۔
انہوں نے سوال کیاکہ”اسی وجہہ سے بچے خودکشی کررہے ہیں۔ کیسے حالات کیوں پیدا ہورہے ہیں؟ کیاماحول ہے یہ بچے خودکشی کررہے ہیں“۔آرام سنگھ نے کہاکہ کوچنگ اداروں کی جانب سے دباؤ ہے مگر والدین کی جانب سے کوئی دباؤ نہیں ہے۔
میرے بیٹے نے کبھی نہیں بتایاکہ وہ پریشان ہے۔
وہ تناؤ کو ہمیشہ اپنے پاس رکھا کرتا تھا۔انہوں نے کہاکہ ”اگر مجھے معلوم ہوتا کہ وہ خودکشی کرنے والا ہے تو میں اس کو اس سے پہلے واپس لے کر چلاجاتا۔
میں کہتاہوں کہ حکومت کو توجہہ دینا چاہئے۔ حکومت کو ایک پالیسی تشکیل دینا ہے‘ لہذا خودکشی کے واقعات ہمارے سماج میں روکیں“۔ کوٹا میں پچھلے دو ماہ میں پانچ خودکشی کے معاملات سامنے ائے ہیں۔