ایک حزب اللہ رہنما اور تین ساتھی فضائی حملے میں ہلاک

   

اسرائیل، لبنان کیخلاف جنگ چھیڑنے سے باز رہے: حسن نصر اللہ۔ خطاب کے چند گھنٹے بعد حملہ

ناقورہ : لبنان کے علاقے ناقورہ میں حزب اللہ کے ایک اہم عہدیدار حسین یزبک اور ان کے تین ساتھی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔حزب اللہ نے ایک بیان میں جنوبی لبنان میں رہنما حسین یزبک سمیت اپنے چار ارکان کے قتل کا اعلان کیا۔انہوں نے بتایا کہ دیگر تین مرنے والوں میں ابراہیم عفیف، ہادی علی رضا اور حسین علی محمد غزالہ شامل ہیں۔یہ واقعہ لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصراللہ کی تقریر کے چند گھنٹے بعد سامنے ا?یا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “اگر اسرائیل لبنان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا سوچتا ہے، تو ہماری لڑائی سرحدوں اور ضوابط سے ماورا ہو گی “۔انہوں نے کہا کہ حماس کے پولٹ بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کا قتل ایک بڑا اور خطرناک جرم ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ دشمن اس کی سزا سے نہیں بچ سکے گا۔دو سکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے رائیٹرز کو بتایا کہ لبنانی حزب اللہ گروپ کا ایک مقامی اہلکار اور ایران کے اتحادی گروپ کے تین دیگر ارکان بدھ کو دیر گئے جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملے میں مارے گئے۔اس کے بعد بدھ کے روز جنوبی لبنان پر اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد نو ہوگئی ہے اور یہ سب حزب اللہ کے ارکان بتائے جاتے ہیں۔سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے، لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان روزانہ بمباری کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔بیروت میں حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کی ہلاکت کے ایک روز بعد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ لبنان کیخلاف جنگ چھیڑنے سے باز رہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حسن نصراللہ کا بدھ کو ٹی وی پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں کہنا تھا کہ اگر دشمن لبنان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا سوچتا ہے تو پھر جنگ کا دائرہ محدود نہیں رہے گا۔حزب اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم جنگ سے نہیں ڈرتے، ہم فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں۔حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے اس حملے کو ایک بڑا اور خطرناک جرم قرار دیا جسے ہرگز نظرانداز نہیں کیا جائے گا اور اس کا جواب دیا جائے گا۔حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کو منگل کے روز بھی یہ دھمکی دی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ’حماس کے 7 اکتوبر کے حملے سے اسرائیل کمزور ہو گیا ہے، اب یہ ملک اب ختم ہونے کی طرف جا رہا ہے۔حسن نصراللہ نے امریکی حملے میں چار برس قبل عراق میں مارے گئے ایران کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی یاد میں پہلے سے طے شدہ تقریر میں ان خیالات کا اظہار کیا۔وہ جمعہ کو اس حوالے سے ٹی وی پر ایک اور تقریر کریں گے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے صالح العاروری کے قتل پر اگرچہ براہ راست تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’فوج اس کے نتیجے میں کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔یاد رہے کہ اسرائیلی فورسز کے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حماس کے دفتر پر ڈرون حملے میں چار افراد مارے گئے تھے جبکہ کئی دیگر زخمی ہوئے۔منگل کی رات کو کیے گئے اس حملے میں حماس کے سینئر عہدے دار اور سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری بھی مارے گئے تھے۔اسرائیل نے صالح العاروری پر بیروت میں جس جگہ حملہ کیا وہ علاقہ ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔حماس کی جانب سے بدھ کو سرحدی علاقے میں اسرائیل کے فوجیوں اور چوکیوں پر متعدد حملوں کا اعلان کیا گیا۔