ایک سو سے زائد یہودی انتہا پسندوں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا

   

بیت المقدس : جمعرات کی صبح قابض صہیونی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔مقامی ذرائع کے مطابق 105 یہودی آباد کاروں اور متعدد اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مذہبی رسومات ادا کیں۔ میڈیا کے مطابق قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔قابض فوج کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں آنے والے فلسطینی نمازیوں کی شناخت پریڈ کی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ادھر غرب اردن میں چہارشنبہ کو اسرائیلی قابض فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔قبل ازیں دوسری جانب مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے سرگرم انتہا پسند یہودی گروپوں نے جمعرات کو مسجد اقصیٰ پر اجتماعی دھاووں کی اپیل کی تھی۔اس اپیل کے بعد بیت المقدس کی فلسطینی شخصیات اور مذہبی جماعتوں نے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ جمعرات کو یہودی آبادکاروں کے دھاوؤں کوناکام بنانے کیلئے مسجدا قصیٰ میں حاضری کو یقینی بنائیں۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی اوقاف کے محکمہ نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ درجنوں آباد کاروں نے صبح سے ہی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ اس کے صحنوں میں اشتعال انگیز دوروں کا اہتمام کیا اور اس کے مشرقی حصے میں تلمودی رسومات ادا کیں۔