’’ایک شام چارمینار کے نام‘‘ پروگرام سے فٹ پاتھ اور ٹھیلہ بنڈی رانوں کی تجارت متاثر

   

پولیس اور جی ایچ ایم سی کے ذریعہ تجار بے دخل، حکومت کے علاوہ سیاح اور خریداروں کو نقصان

حیدرآباد ۔17اکٹوبر(سیاست نیوز) چارمینار کے دامن میں منعقد کی جانے والی ’’ ایک شام چارمینار کے نام‘‘ سے فٹ پاتھ اور ٹھیلہ بنڈی تاجرین میں ناراضگی پائی جانے لگی ہے او رکہا جا رہاہے کہ مقامی تاجرین جو کہ ہفتہ اور اتوار کو کافی اچھا کاروبار کیا کرتے تھے انہیں ان مصروف ایام کے دوران ہی بیدخل کرتے ہوئے دوسروں کو اسٹال حوالہ کئے جانے کے سبب فٹ پاتھ اور ٹھیلہ بنڈی رانوں کی تجارت متاثر ہوگی۔ فٹ پاتھ تاجرین کے مطابق چارمینار کے دامن میں ایک دن کے لئے اس طرح کے تفریحی پروگرامس کا انعقاد کرنا اچھی بات ہے لیکن غریب تاجرین کو تجارت کا موقع فراہم کرتے ہوئے اگر یہ سرگرمیاں شروع کی جاتی تو چارمینار تفریح و شاپنگ کی غرض سے پہنچنے والوں کو دوگنا فائدہ ہوتا اور جو لوگ تفریح کیلئے چارمینار پہنچتے وہ تجارتی سرگرمیوں کا حصہ بنتے اور جو لوگ شاپنگ کیلئے چارمینار آتے ہیں انہیں تفریحی سرگرمیوں سے محفوظ ہونے کا موقع ملتا لیکن مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اور محکمہ پولیس کی جانب سے جس انداز میں تمام ٹھیلہ بنڈی رانوں اور فٹ پاتھ تاجرین کو سی پی پی کے حدود سے باہر کرتے ہوئے اس پروگرام کا انعقاد کیا جا رہاہے اس سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ غریب تاجرین متاثر ہوں گے۔ ٹھیلہ بنڈی رانوں اور فٹ پاتھ پر کاروبار کرنے والوں نے بتایا کہ چارمینار کے دامن میں جو فٹ پاتھ پر کاروبار کررہے ہیں اگر انہیں ہی سلیقہ کے ساتھ اسٹالس پر کاروبار کی سہولت فراہم کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں انہیں بھی فائدہ ہوسکتا ہے لیکن جی ایچ ایم سی کی جانب سے اسٹالس الاٹ کرنے کے لئے جو طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے اس سے ٹھیلہ بنڈی راں اور فٹ پاتھ تاجرین نابلد ہیں اسی لئے اگر بلدی عہدیدارو ںکی جانب سے چارمینار کے دامن میں کاروبار کرنے والوں کو بہتر انداز میں اسٹالس کی تنصیب کے ذریعہ کاروبار کی سہولت فراہم کی جاتی ہے تو انہیں بھی کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ چارمینار کے دامن میںپہلے ’’ ایک شام چارمینار کے نام ‘‘ کے انعقاد کے لئے جس انداز میں محکمہ پولیس اور بلدیہ کی جانب سے اقدامات کئے گئے ہیں اس پر مقامی ٹھیلہ بنڈی رانوں اور فٹ پاتھ پر کاروبار کرنے والوں کی جانب سے اعتراض کیا جارہا ہے کیونکہ محکمہ پولیس کی جانب سے گذشتہ شب ہی تمام ٹھیلہ بنڈی رانوں کے سامان کو سی پی پی کے حدود سے ہٹادیا گیا تھا ۔ فٹ پاتھ تاجرین کا کہناہے کہ چارمینار کے دامن میں گہما گہمی کوئی نئی بات نہیں ہے اور ہفتہ اور اتوار کے دن سیاحوں کے علاوہ مقامی شہریوں کی جانب سے تفریح اور خریداری کے مقصد سے ہی کیا جاتا ہے اور جو لوگ اتوار کے دن خریداری کے مقصد سے چارمینار کا رخ کرتے ہیں انہیں آج مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ انہیں سستے داموں میں حاصل ہونے والی اشیاء بالخصوص کپڑے ‘ جویلری‘ خواتین کے زیب و زینت کی اشیاء کے علاوہ چوتے چپل وغیرہ نہیں مل پائے ہیں۔ فٹ پاتھ تاجرین کا کہناہے کہ اگر انہیں اس طرح کے پروگرامس کے ساتھ کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تو ایسی صور ت میں صرف ان کا نقصان نہیں ہوگا بلکہ وہ جن تاجرین سے جی ایس ٹی ادا کرتے ہوئے سامان خرید کر لاتے ہیں انہیں بھی نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا جو کہ بالواسطہ طور پر حکومت کے لئے بھی نقصان کا سبب بن سکتا ہے اسی لئے ان کی جانب سے یہ تجویز پیش کی جار ہی ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے چند ایک اسٹالس کے بجائے جو کاروبار کر رہے ہیں انہیں بہتر انداز میں اسٹالس کی تنصیب کی اجازت دی جائے اور بغیر کسی رکاوٹ کے تجارتی سرگرمیوں جاری رکھنے دیا جائے ۔م