ایک ملاقات چار بچوں کی ماں رضوانہ سے جو سامان پیدل چل کر پہنچاتی ہیں

,

   

تین سال قبل شوہر چھوڑ کر چلاگیا
لکھنو۔ ایک برقعہ پہنی ہوئی خاتون جس کوعام طور پر رضوانہ کے نام سے پکارتے ہیں‘ سوشیل میڈیا پر سنسنی پر ہنگامہ مچارہی ہیں کیونکہ وہ پیدل چل کر سویگی ڈیلوری میں ڈسپوزیبل سامان کی ڈیلیوریاں کرتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ خاتون ایک نہایت غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اور لکھنو میں جاگت نارائنہ روڈ پر جنتا نگری کالونی میں کے ایک کمرے کے مکان میں رہتی ہیں۔

تاہم وہ ان لائن ڈیلیوری چین سیوگی کیلئے کام نہیں کرتی ہیں صرف انہوں نے اس برانڈ کے نام پر مشتمل بیاگ لیاہے تاکہ ڈسپوزیبل سامان کی ڈیلیوری انجام دے سکیں۔

رضوانہ نے اے این ائی کو بتایاکہ ”میں ڈسپوزیبل کٹلری گھر گھر جاکر اور مقامی دوکانات پر فروخت کرتی ہوں۔

میں سامان رکھنے کیلئے جو بیاگ کا استعمال کرتی تھی وہ خراب ہوگیاتھا۔ پھر میں نے یہ ’سیوگی‘ بیاگ 50روپئے میں خریدا تھا

YouTube video

دوسال قبل ہوئی ہے۔ اب رضوانہ پر گھر کے اخراجات اورتین بچوں 19سالہ بشریٰ‘ 7سالہ نشریٰ اور بیٹے محمد یسین کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ہے۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے رضوانہ نے کہاکہ اس کیلے کام کرنے بہت ضروری ہے کیونکہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دلاناچاہتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”حال ہی میں اپنی چھوٹی بیٹی کو میں نے اسکول میں داخل کرایا ہے اوراگلے سال بیٹے کوداخل کراؤں گی۔

ڈیلیوری کے کام کے علاوہ میں گھریلو کام کاج بھی کرتی ہوں تاکہ زیادہ کمائی ہوسکے۔ میں 6-7کیلومیٹر چلتی ہوں‘ مگر دن ختم ہونے تک میر ی کمائی صرف 60-70روپئے ہوتی ہے“۔