ایک وائیر ل ویڈیو میں روسی ٹینکوں پر یوکرین کا ڈروان حملہ دیکھایاجارہا ہے؟۔

,

   

جمعہ کے روز روسی دستوں نے زپوریازیازیا نیوکلیئر پلانٹ کو اپنے قبضہ میں لے لیاہے
نئی دہلی۔روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کے دوران ٹینکوں پر ڈروان حملہ کا ایک ویڈیو سوشیل میڈیا پر گشت کررہا ہے۔ اس کے متعلق دعوی کیاجارہا ہے کہ روسی ٹینکوں پر یوکرین کے ڈوران حملو ں کو اس ویڈیو میں دیکھایاگیاہے۔

اس ویڈیو کولاکھوں مرتبہ یوٹیوب پر دیکھا گیاہے۔ فیس بک پر بھی یہ وائرل ہوا ہے۔ حالانکہ یہ ویڈیو چھیڑ چھاڑ والا نہیں ہے‘ اسکو مگر غلط سیاق اورسباق کے ساتھ شیئر کیاگیاہے۔

مذکورہ فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ مارچ2020میں صوبہ ادلب میں سیریائی دستوں پر ترکی کاڈروان حملہ کررہا ہے۔

اس ویڈیو کو سیریائی براڈ کاسٹر اروینٹ نے 3مارچ2020میں شیئر کیاتھا

اب وہی فوٹیج سوشیل میڈیا پر اس دعوی کے ساتھ شیئر کیاجارہا ہے کہ روسی ٹینکوں پر یوکرین نے ڈرون حملہ کردیا ہے۔


کیاروس کے خلاف یوکرین جنگ جیت سکتا ہے؟۔
دنیابھر میں لوگوں کا روس یوکرین جنگ کے متعلق ایک ہی مشترکہ سوال یہ ہے کہ ”کیا یوکرین روس کے خلاف جنگ جیت سکتا ہے؟“۔

حالانکہ کو ئی بھی یقینی جواب دینے سے قاصر ہے‘ امریکی سکریٹری برائے اسٹیٹ انٹونی بلینکن کا ماننا ہے کہ یوکرین جنگ جیت سکتا ہے۔

جمعہ کے رات بی بی سی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں بلینکن نے کہاکہ روس کے خلاف یقینی طور پر یوکرین جنگ جیت سکتا ہے۔ یوکرین کی عوام کی غیرمعمولی مزاہمت کی بھی انہوں نے ستائش کی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیاکہ یوکرین کیا جنگ جیت سکتا ہے‘ جس پر بلینکن نے جواب دیاکہ ”وقت پر یقینی۔ میں نہیں کہہ سکتا ہے کہ یہ جنگ کتنا طویل چلے گی۔

میں نہیں کہہ سکتا ہے کہ کتنا طویل یہ چلے گا۔لیکن یہ خیال کہ روس 45ملین لوگوں کو اپنے تابع کرسکتا ہے جو اپنی آزادی اورمستقبل کے لئے بے خوف وخطر لڑرہے ہیں‘ اس میں روس کا یوکرین پر مہر لگانا شامل نہیں ہے‘ یہ آپ کو بہت کچھ بتاتا ہے“۔


روس یوکرین جنگ کی تازہ معلومات
فبروری 24کے روز روس نے یوکرین پر حملہ کردیا‘ اس کے بعد سے یوکرین کے دستہ روسی پیش رفت کو روکنے کاکام کررہے ہیں۔تاہم روسی دستوں نے جمعہ کے روز زپوریازیازیا نیوکلیئر پلانٹ کو اپنے قبضہ میں لے لیاہے۔

روسی دستوں نے ساحلی شہر کھیروسون پر بھی قبضہ جمالیاہے۔ جنوب میں روسی دستے سیاہ سمندر کے ساحل پر قبضہ کرتے ہوئے ساحلی شہر مرائیوپول کا محاصرہ کرلیاہے۔ یوکرین کا بڑا شہر کھارکھیو بھی زیرمحاصرہ ہے