‘چکرویوہ’ استعارہ کا استعمال کرتے ہوئے، گاندھی نے پیر کو دعوی کیا کہ چاروں طرف خوف کا ماحول ہے۔
نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ پارلیمنٹ میں ان کی ‘چکرویہ’ تقریر کے بعد ان کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے چھاپے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
گاندھی نے کہا کہ وہ “کھلے بازوؤں کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں”۔
“بظاہر، 1 میں سے 2 کو میری چکرویہ تقریر پسند نہیں آئی۔ ای ڈی کے ‘اندرونی’ مجھے بتاتے ہیں کہ چھاپے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے،” گاندھی نے جمعہ کے اوائل میں ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا۔
“کھلے بازوؤں کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں ای ڈی ‘اندرونی’ مجھے بتاتے ہیں کہ چھاپے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، کھلے بازوؤں کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں: راہول .. مجھ پر چائے اور بسکٹ،” سابق کانگریس سربراہ نے کہا۔
’چکرویوہ‘ کے استعارے کا استعمال کرتے ہوئے، گاندھی نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ چھ افراد کے ایک گروپ نے پورے ملک کو ایک ’چکرویوہ‘ میں پھنسانے کے ساتھ چاروں طرف خوف کا ماحول چھایا ہوا ہے، جس کا اس نے وعدہ کیا تھا کہ انڈیا بلاک ٹوٹ جائے گا۔
بجٹ 2024-25 پر لوک سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے، گاندھی نے کہا تھا کہ انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوزیو الائنس (انڈیا) اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ایم ایس پی کے ساتھ ساتھ ذات پات کی مردم شماری کی قانونی ضمانت ایوان سے منظور ہو۔
ہزاروں سال پہلے ہریانہ کے کروکشیتر میں چھ لوگوں نے ایک نوجوان ابھیمنیو کو ایک ’چکرویوہ‘ میں مار ڈالا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ’چکرویوہ‘ میں تشدد اور خوف ہوتا ہے۔
گاندھی کا حوالہ مہابھارت کے افسانے کی طرف تھا جس کے مطابق ابھیمنیو کو ‘چکرویوہ’ میں مارا گیا تھا۔ ‘چکرویوہ’ سے مراد ایک کثیر پرت والی فوجی تشکیل ہے جس کا مقصد ایک جنگجو کو مخالفین کے ذریعے پھنسانا ہے جو کمل کی شکل کی بھولبلییا سے مشابہت میں حکمت عملی کے ساتھ رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’چکرویوہ‘ کو کمل (بی جے پی کے انتخابی نشان) کی تشکیل سے مشابہت کے لیے ’پدماویہ‘ بھی کہا جاتا ہے۔