چینائی۔ تاملناڈو میں کی ایک سرکاری یونیورسٹی نے مصنف کی کتاب ”والکنگ ویتھ کامریڈس“ کو ایم اے انگلش کورس کے نصاب سے ہٹادیاہے‘ آرایس ایس کی ملحقہ اے بی وی پی تنظیم نے اس کی شکایت کی تھی اور کتاب کے مخالف ملک مواد کے طور پر پیش کیاتھا۔
چھتیس گڑھ میں ماؤسٹوں کی روپوشی اور ان کے جنگل سے کام کرنے کے طریقہ کار کے ضمن میں مصنف کے سفر پر مشتمل کتاب کو نصاب سے نکالنے والے اقدام کی حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں ڈی ایم کے اور سی پی ائی(ایم) نے سختی کے ساتھ مذمت کی ہے
تاہم بی جے پی نے نصاب سے کتاب کو ہٹانے کے متعلق اے بی وی پی کے مطالبہ کی مدافعت کی ہے۔ ایم انگلش لٹریچر میں تیسرے سمسٹر کے لئے 2017-18کے بیاچ کے نصاب کا مذکورہ کتاب حصہ ہے
یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ”پچھلے ہفتہ ہمیں اے بی وی پی سے ایک شکایت وصول ہو ئی ہے۔
لہذا ہم نے اس معاملے کو دیکھنے کے لئے سینئر ماہرین تعلیم پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔جس میں سابق چیرمن تعلیمات بورڈ جو نصب تیار کرتے ہیں اور ان کے ساتھ دیگر لوگ بھی اس کا حصہ ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ ”اس کا نفاذ فوری عمل کے ساتھ ہوگا“۔اپنی شکایت میں اے بی وی پی ساوتھ تاملناڈو یونٹ نے الزام لگایاہے کہ رائے کی کتاب میں کھلے طورپر ماوسٹوں کی حمایت کی گئی ہے اور مخالف قومی نظریہ کو فروغ دیاگیاہے۔
ماؤسٹوں سے رائے کی بات چیت اور ان کے جنگلات کے دورے پر مشتمل خبر2010میں ایک میگزین میں شائع ہوئی تھی او رپھر بعد میں اس کو ایک کتاب کی شکل دی گئی۔
آرایس ایس کے پرچہ”آرگنائزر“ نے بھی چند دن قبل اے بی وی پی پر خبردیتے ہوئے یونیورسٹی پر زوردیاتھا کہ وہ نصاب سے کتاب کی دستبرداری اختیارکریں۔ اے بی وی پی کتاب کو نصاب سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی تنظیموں میں سے ایک ہے