لڑکی نے چیف منسٹر کے دفتر سے مدد طلب کی تھی ‘ فوری کارروائی
حیدرآباد ۔ 27 (سیاست نیوز) ایک چودہ سالہ لڑکی نے چیف منسٹر دفتر کو بذریعہ ڈاک اطلاع دی کہ اس کی کم عمری میں شادی کی جارہی ہے۔ نابالغ لڑکی نے سی ایم او سے شکایت کی کہ اس کی مرضی کے بغیر آدھار کارڈ میں عمر تبدیل کرکے کمسنی میں شادی کی تیاری کی جارہی ہے۔ سی ایم او کے حکم پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور شادی کو رکوا دیا۔ رپورٹ کے مطابق آندھراپردیش ضلع سری ستیہ سائی کے سائی کے ایس پی مادھوریڈی کے حکم پر ایم پی ڈی او ایس آئی اور آئی سی ڈی ایس اہلکار لڑکی کے آبائی گاؤں پہنچے اور بچپن کی شادی کو رکوادیا۔ گاؤں کے لوگوں کی موجودگی میں لڑکی کے والدین اور دولہے والوں کی کونسلنگ کی گئی۔ والدین پر زور دیا گیا کہ لڑکی کو تعلیم جاری رکھنے دیا جائے۔ حکام نے خبردار کیا کہ کم عمری کی شادیوں پر کارروائی کی جائیگی۔ عوام نے لڑکی کی ستائش کی جبکہ لڑکی نے والدین کو راضی کرلیا کہ وہ قانونی طور پر بالغ ہونے کے بعد شادی کرے گی۔ لڑکی نویں جماعت کی طالبہ ہے۔