بعض ممالک کے شہریوں پر امریکہ میںداخلے کی پابندیاں ختم کرنے کی بھی توقع
واشنگٹن:امریکہ کے صدارتی انتخابات کے بعد غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق برتری حاصل کرنے والے امیدوار بائیڈن کے ممکنہ دورِ صدارت کے دوران امید کی جا رہی ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دور کی امیگریشن پالیسیوں کو تبدیل کیا جائے گا۔مبصرین کے مطابق بائیڈن صدر ٹرمپ کی گائیڈ لائنز کو ان ہی طریقوں سے تبدیل کر سکتے ہیں جس طرح انہیں لاگو کیا گیا تھا۔ یعنی صدارتی حکم ناموں کے ذریعے۔ بہت سے نئے قواعد کو تبدیل کرنے کے لیے دیگر ذرائع کی ضرورت پڑے گی۔صدر ٹرمپ نے گزشتہ چار برس کے دوران صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے 400 سے زائد قواعد و ضوابط سے متعلق اقدامات کیے ہیں۔ بائیڈن حکومت کی خارجہ پالیسی کیا ہو گی؟جو بائیڈن کے پہلے 100 دن میں امید کی جا رہی ہے کہ صدر ٹرمپ کی بعض ممالک کے شہریوں پر امریکہ داخلے کی سفری پابندیوں کو ہٹا لیا جائے گا۔ یہ پابندیاں شروع میں مسلمان اکثریتی ممالک پر لگائی گئی تھیں۔ مگر بعد میں بعض دیگر ممالک کو بھی ان میں شامل کر لیا گیا تھا۔ آخری حکم نامے میں ان ممالک میں میانمار، اریٹیریا، کرغستان، نائجیریا، سوڈان، تنزانیہ، ایران، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن، وینزویلا اور شمالی کوریا شامل تھے۔ماہرین کے مطابق اس کے علاوہ بچپن میں غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے افراد کے تحفظ کے لیے اوباما دور میں لائے گئے پروگرام ڈی اے سی اے کو دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔اس بات کی امید کی جا رہی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ مزید لاکھوں ایسے درخواست گزاروں کو امریکہ سے بے دخل ہونے سے روک کر انہیں ملک میں کام کرنے کی اجازت دے گی جو بچپن میں بغیر اجازت کے ملک میں بطور تارک وطن داخل ہوئے تھے۔