بائیڈن کے ریمارکس کے بعد شمالی کوریا نے امریکہ کو ”کنٹرول سے باہربدترین بحران“ کا امریکہ کو دیاانتباہ

,

   

سیول۔یونہاپ نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق پہلے مجلس انتظامیہ سے امریکہ صدر جو بائیڈن کے پچھلے ہفتہ خطاب کے بعد جس میں پیونگیانگ کے نیوکلیئر پروگرام کو واشنگٹن کے لئے”سنگین خطرہ“ قراردئے جانے پر شمالی کوریا نے امریکہ کو ”کنٹرول سے باہر بدترین بحران“ کا اانتباہ دیاہے۔

خارجی وزرات کے محکمہ امریکی امور کے ڈائرکٹرجنرل کون جانگ گان نے کہاکہ پچھلے ہفتہ مجلس انتظامیہ کے اپنے پہلے خطاب میں صدر جو بائیڈن نے اپنے ساتھ کے ساتھ کام کرنے میں نارتھ کوریا اور ایران کو ”ایک سنگین خطرہ“ کے طور پر خطاب کرتے ہوئے ایک ڈپلومیسی اور سخت تناؤ کے ذریعہ ”بڑی غلطی“ کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ افسوس کی بات ہے کہ امریکہ کے منصب اعلی کے عہدے پر فائز نے موجودہ دور کی روشنی کے نقطہ نظر میں ایک بہت بڑی غلطی کی ہے۔

اب جبکہ امریکہ کے نئے ڈی پی آر کے پالیسی کلیدی نکات واضح ہوگئے ہیں‘ امریکہ کے ساتھ حسب ضرورت ہم اس پر دباؤ ڈالنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے“۔ ڈی پی آر کے کا مطلب نارتھ کوریہ کے سرکاری نام ڈیموکرٹیک پیپلز رپبلک آف کوریا ہے۔

یونہاپ نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ پیو نگیانگ نے امریکہ پر الزام عائد کیاہے کہ اپنے قومی سطح پر مخالف وبائی اقدام بطور ”انسانی حقوق کی خلاف ورزی“ کے طور پر ”اعلی قیادت کی اپنے سیاسی مقاصد کے بھڑکاؤمیں“ توہین اور عظمت رفتہ کو نقصان پہنچایاہے۔

نارتھ کوریا نے امریکی صدر کے اس بیان کو سرزد جنگ کے نظریہ کے طورپر پیش کیاہے۔ درایں اثناء ڈی پی آر کے نے امریکہ کو انتباہ دیاہے کہ وہ ”ہمارے انتباہات کو نظر انداز کرنے‘ ہلکے می ں لینے پر یقینا افسوس کرے گا“۔