بابری مسجد حق ملکیت مقدمہ: عدلیہ پر مکمل اعتماد، فیصلہ جو بھی ہو ہم قبول کریں گے۔

,

   

لکھنؤ: بابری مسجد حق ملکیت مقدمہ کی سماعت مکمل ہوجانے پر مسلم فریقین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا جوبھی فیصلہ ہوگا ہمارے لئے قابل قبول ہوگا۔ مسلم فریقین نے کہا کہ آج کا دن ملک کی عدلیہ اور تمام ملکی شہریو ں کے لئے ایک تاریخی دن ہے۔ ہندوستان کی تاریخ کا سب سے حساس معاملہ کی اتنی کم مدت میں سماعت تکمیل ہو پہنچی۔ سپریم کورٹ نے تاریخی کارنامہ انجام دیا جس کے لئے وہ قابل مبارکباد ہے۔ ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ہم بہت پر امید ہے کہ فیصلہ ہمارے ہی حق میں ہوگاکیونکہ ہمارے پاس پختہ شواہد ہیں اور ہماری ٹیم نے بہت اچھے طریقہ سے کورٹ میں دلائل کو پیش کیا ہے۔ انہوں نے ملت اسلامیہ سے اپیل کی کہ صبر و تحمل سے فیصلہ کا انتظار کریں اور اپنے جذبات پر قابو رکھیں۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے اور جو فیصلہ بھی آئے ہمیں قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی عدلیہ پر ہم کا کامل اعتماد ہے اور اس کا فیصلہ ہماری آنکھوں پر ہوگا۔ حیدرآباد کے عالم دین مولانا حافظ سید محمد، فاضل جامعہ نظامیہ نے کہا کہ بابری مسجد حق ملکیت کی مقدمہ عدالت عظمی میں کافی عرصہ سے زیر دوراں تھا لیکن آج عدالت عظمی نے اس تاریخی مقدمہ کی سماعت مکمل کرتے ہوئے مقدمہ کی آخری مرحلہ پر لاکر کھڑا کردیا۔ اب عدالت جو بھی فیصلہ سنائے گا ملت اسلامیہ اسے بخوشی قبول کریں گے۔ میں تمام مسلمانوں سے خواہش کرتا ہوں کہ وہ صبر و تحمل سے فیصلہ کا انتظار کریں۔