بابری معاملے۔ سپریم کورٹ میں سی بی ائی عدات نے فیصلے کے لئے31اگست تک توسیع دیدی ہے۔

,

   

نئی دہلی۔ سپریم جورٹ نے جمعہ کے روز سی بی ائی‘ لکھنو کی خصوصی عدالت کو دی گئی قطعی تاریخ میں 31اگست2020تک توسیع کردی ہے تاکہ بابری مسجد انہدام کے معاملے میں کریمنل کیس کا فیصلہ سنائیں۔

جسٹس آر ایف ناری مین او رسوریہ کانت پر مشتمل بنچ نے کہا ہے کہ یہ سنوائی کے لئے جج اس کو بات کو یقینی بنائیں گے کہ موجودہ قطعی تاریخ میں ”مزید خلاف ورزی نہیں کی جائے گی“۔

جولائی19سال2019کے روز اسی بنچ نے سنوائی کرنے والی عدالت کو ہدایت دی تھی کہ چھ ماہ میں شواہد کی ریکارڈنگ کریں اور نو ماہ کے اندر فیصلہ سنائیں۔

مذکورہ عدالت نے یوپی حکومت کو بھی ہدایت دی کہوہ اسپیشل جج برائے سی بی ائی کورٹ‘ لکھنو کے جج کی معیاد میں توسیع کریں‘ مذکورہ جج فیصلہ سنانے تک سنوائی کریں گے۔اس کے علاوہ مذکورہ جج 30ستمبر2019کو ریٹائر ہونے والے تھے۔

سنوائی کرنے والے جج سری یادو نے 6مئی کے روز سپریم کورٹ کو تحریر روانہ کرتے ہوئے شواہد کی ریکارڈنگ مکمل کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے توسیع مانگی تھی۔

عدالت عظمی کا ماننا ہے کہ سنوائی کرنے والے جج کو مشق کی تکمیل کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت فراہم کی جانی چاہئے

۔بیان میں کہاگیا ہے کہ”ہم نے ویڈیو کانفرسنگ کے ذریعہ جو دستیاب ہے کی سہولت کا اشارہ دیاتھا جس کا استعمال سری یادو کریں تاکہ تمام درخواستوں اور ساتھ میں شواہد ریکارڈ کریں جو ان کی طرف سے داخل کی گئی ہے۔

اب شری یادو کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قانون کے دائرے میں رہ کر اس مشق کو پورا کریں تاکہ جو ہم نے توسیع کی ہے اس میں کسی قسم کی کوئی تاخیر دوبارہ نہیں ہو“۔

بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی‘ مرلی منوہر جوشی‘ کلیان سنگھ‘ اوما بھارتی اور دیگر13پر1992ڈسمبر میں بابری مسجد کی شہادت کے پس پردہ کریمنل سازش کے الزامات کا سامنا ہے۔

مذکورہ عدالت عظمی نے اپنے احکامات میں مزید کہاتھا کہ اس معاملے میں یومیہ اساس پر سنوائی کے ذریعہ دوسالوں میں فیصلہ سنایاجائے۔