باحجاب طالبات کوامتحان گاہ میں دا خلہ دینے پر 7اساتذہ معطل

,

   

بنگلورو: کرناٹک کے اڈوپی کے ایک کالج سے شروع ہوا حجاب تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ریاست میں ایس ایس ایل سی امتحان کے دوران کم از کم 7 اساتذہ کو معطل کر دیا گیا۔ الزام ہے کہ وہ حجاب والی طالبات کو امتحان گاہ میں داخل ہونے کی اجازت دے رہے تھے۔چہارشنبہ کے روزپرائمری اور سیکنڈری تعلیم کے وزیربی سی ناگیش نے کہاہے کہ میں جانتا ہوں کہ تین امتحانی نگرانی کرنے والوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اگر معطل کیے جانے والوں کی تعداد سات ہو گئی ہے تو اس کی وجہ حجاب نہیں ہے۔ اس کے پیچھے حکومتی قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق دیگر وجوہات ہوسکتی ہیں۔کرناٹک ہائی کورٹ نے کہاہے کہ اسلام میں حجاب لازمی نہیں ہے۔ لہٰذا اسکولوں اور کالجوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ڈریس کوڈ کو نافذ کریں اور ان پر عمل کیا جائے۔ اس بار 100 سے زیادہ طالبات نے اس وجہ سے امتحان چھوڑ دیا۔ اسی دوران کئی طالبات نے اسپیشل روم میں جا کر حجاب اتارا اور اس کے بعد امتحان میں شریک ہوئیں۔ معلومات کے مطابق، امتحانی معائنہ کاروں کو معطل کرنے کے زیادہ تر مطالبات دائیں بازو کی تنظیموں نے کیے ہیں۔وہ اس بات پر گہری نظر رکھتے ہیں کہ امتحانات کیسے منعقد ہو رہے ہیں۔کالابوراگی کے جیورگی تعلقہ میں ایک امتحانی کنٹرولر کو اسی الزام میں ڈیوٹی سے ہٹا دیاگیاہے۔ اس کے ساتھ ہی لوگوں نے کئی جگہوں پر ایسی ویڈیوبنائی کہ حجاب پہننے والی لڑکیوں کو اندر جانے دیا جا رہا ہے۔سوال یہ ہے کہ یہ کام انتظامیہ کاہے یاچندکسی پارٹی کے جڑے کچھ لوگوں کاہے۔