باپو گھاٹ پر گورنر اور چیف منسٹر کی عدم شرکت،عوام مایوس

,

   

گاندھی جی کو نظر انداز کرنے کی شکایت ، وزیر داخلہ محمود علی نے حکومت کی نمائندگی کی
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کی جانب سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریاستی گورنر اور چیف منسٹر کی عدم موجودگی نے عوام کو مایوس کردیا۔ ہر سال مہاتما گاندھی کی برسی کے موقع پر لنگر حوض میں واقع باپو گھاٹ پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جس میں گورنر اور چیف منسٹر کی شرکت کی روایت برسوں سے موجود ہے لیکن آج ایسا محسوس ہوا کہ حکومت کے پاس مہاتما گاندھی کی اہمیت باقی نہیں رہی اور انہیں نظر انداز کردیا گیا۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن جو آندھراپر دیش کے بھی گورنر ہیں، وہ وہاں اسمبلی اجلاس سے خطاب کرنے کیلئے امراوتی میں تھے جبکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ حیدرآباد میں رہنے کے باوجود باپو گھاٹ آنے کی زحمت نہیں کی۔ حکومت کی نمائندگی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کی۔ باپو گھاٹ پر بلا لحاظ سیاسی وابستگی ، سیاسی قائدین اور اعلیٰ عہدیدار خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پہنچتے ہیں۔ وہاں موجود افراد کو اس وقت مایوسی ہوئی جب انہیں اطلاع دی گئی کہ گورنر اور چیف منسٹر نہیں آرہے ہیں۔ تقریب میں صدرنشین قانون ساز کونسل سوامی گوڑ ، اسپیکر اسمبلی پوچارام سرینواس ریڈی اور دیگر اہم شخصیتوں نے مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ گورنمنٹ میوزک اینڈ ڈانس کالج کے طلبہ نے مہاتما گاندھی کے بھجن اور گیت سنائے۔ ہندو، مسلم ، عیسائی ، سکھ اور بدھ مذہب کی مقدس کتابوں کو پڑھا گیا۔ ٹھیک 11 بجے دن سائرن کی آواز کے ساتھ ہی دو منٹ کی خاموشی منائی گئی ۔ اس تقریب میں میئر حیدرآباد بی رام موہن ، سابق مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ ، چیف سکریٹری ایس کے جوشی ، پرنسپل سکریٹری جی اے ڈی آدھر سنہا، جوائنٹ سکریٹری اروند سنگھ ، رکن اسمبلی سرینواس گوڑ ، انچارج کلکٹر حیدرآباد جی روی ، کانگریس کے ایم ایل سی پی سدھاکر ریڈی ، کانگریس قائدین جی نرنجن ، سید یوسف ہاشمی اور مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ جی نرنجن اور یوسف ہاشمی نے گورنر اور چیف منسٹر کی عدم موجودگی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سے قربت کے نتیجہ میں کے سی آر مہاتما گاندھی اور ان کے اصولوں سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔