باکسنگ کلب چلانے والی پہلی سعودی خاتون ٹرینر ھالہ الحمرانی

   

ریاض: باکسنگ کی پہلی سعودی خاتون ٹرینر ھالہ الحمرانی نے کہا ہیکہ ’12سال کی عمر سے مارشل آرٹ میں دلچسپی پیدا ہوئی۔‘ھالہ نے بتایا کہ ’جب تعلیم کیلئے امریکہ گئی تو وہاں تھائی باکسنگ سیکھنے لگی۔ کچھ عرصے بعد ایک روسی باکسر سے ملاقات ہوئی تو میں نے اس کا اسٹائل اپنا لیا۔‘سعودی باکسنگ ٹرینر نے کہا کہ ’امریکہ سے واپسی پر باکسنگ کے مقابلوں میں شرکت کا اردہ تھا لیکن اس وقت لڑکیوں کیلئے اس کی کوئی گنجائش نہیں تھی تب 2003 میں اپنے گھر میں لڑکیوں کو باکسنگ کی ٹریننگ دینا شروع کی۔ 13 برس تک گھر میں ٹریننگ دیتی رہی۔ اس کے بعد 2019 میں باکسنگ کلب قائم کرلیا۔ھالہ نے بتایا کہ ’اب میری زندگی کا واحد مشغلہ باکسنگ کی ٹریننگ ہے۔ میرا ماننا ہے کہ ہر لڑکی کو باکسنگ سیکھنی چاہیے۔ لِڑکیوں کو باکسنگ سکھا کر سکون محسوس کرتی ہوں۔