بدرالدین اجمل خواتین کو بچے پیدا کرنے کی مشین سمجھتے ہیں۔ چیف منسٹر آسام

,

   

اجمل نے اس سے قبل یہ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیاتھا کہ مسلمان مرد قانون کے مطابق 21سال کی عمر ہوتے ہیں شادی کرلیتے ہیں وہیں ہندو 40سال کی عمر تک غیرشدہ رہتے ہیں تاکہ کم ازکم تین عورتوں کے ساتھ غیر قانونی تعلقات بناسکیں۔


گوہاٹی۔ کل ہند یونائٹیڈ ڈیموکرٹیک فرنٹ(اے ائی یو ڈی ایف) کے سربراہ اور لوک سبھا ایم پی بدرالدین اجمل پر تیز لفظی حملہ کرتے ہوئے چیف منسٹر آسام ہیمانتا بسواس نے کہاکہ ”عورات کا احترام کرنے سے“ وہ قاصر ہیں۔

ناگاؤں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرما نے کہاکہ ”اجمل کا پاس عورتوں کا احترام نہیں ہے۔ وہ عورتوں کو بچے پیدا کرنے والی مشین ہی سمجھتے ہیں۔ اے ائی یو ڈی ایف لیڈر کی خواہش انہیں برقعہ کے اندر ہی رکھنے کی ہے۔

اب اجمل کو سرمنتا سنکر دیو سنگھا کے پروگرام میں مدعو کیاگیا تو میں رات بھر سو نہیں سکا۔ وہ سنکر دیوا کے اصولوں کو نہیں مانتے ہیں اور میں سنگھا کے لوگوں کو یقین دلاتاہوں کہ جب تک بی جے پی حکومت آسام میں اقتدار میں ہے‘ آپ کو فنڈنگ کے لئے فکر مند نہیں ہونا ہے“۔

چیف منسٹر نے کہاکہ مستقبل میں اجمل کو سرمنتا سنکر دیوا سنگھا کے تقریب میں مدعو نہیں کیاجاناچاہئے۔

اجمل نے اس سے قبل یہ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیاتھا کہ مسلمان مرد قانون کے مطابق 21سال کی عمر ہوتے ہیں شادی کرلیتے ہیں وہیں ہندو 40سال کی عمر تک غیرشدہ رہتے ہیں تاکہ کم ازکم تین عورتوں کے ساتھ غیر قانونی تعلقات بناسکیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اسی وجہہ سے ہندوؤں کے پاس آج کم بچے ہیں۔ اجمل نے مزیدکہاکہ ”ہندوؤں کی شادی 40سال کی عمر کے بعد ہوتی ہے۔

انہیں کیسے بچے ہوں گے جبکہ وہ شادی تاخیر سے کرتے ہیں؟آپ کی زمین زراعی ہی رہے گی تب ہی بہتر نتائچ کی آپ توقع کرسکتے ہیں“۔

انہوں نے ہندوؤں کو مشورہ دیاکہ وہ مسلمان جیسا کرتے ہیں اسی فارمولہ پر عمل کریں۔ مذکورہ اے ائی یو ڈی یف لیڈر نے کہاکہ اگر ہندو لڑکیوں کی شادی 18-20سال کی عمر میں ہوتی ہے تو ان کے اچھی تعددا میں بچے ہوں گے۔