برقی شرحوں میں بھاری اضافہ کرنے حکومت کی تیاریاں

   

عوام برقی کرنٹ کیلئے تیار رہیں
حیدرآباد۔/30 جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں برقی کی تقسیم عمل میں لانے والی مختلف ’ ڈسکام ‘ کمپنیوں کو نقصانات سے نجات دلانے اور نفع بخش بنانے ریاستی حکومت ایک سخت فیصلہ کرنے کوشاں ہے۔ ریاست میں آر ٹی سی بس کرایوں میں اضافہ کے بعد اب ریاست میں برقی شرحوں میں اضافہ کرنے حکومت جلد فیصلہ کرکے باقاعدہ اعلان کریگی۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نئے مالیاتی سال یعنی یکم اپریل سے برقی شرحوں میں اضافہ کا ارادہ رکھتی ہے اور ان اضافوں سے متعلق کسی حد تک برقی شرحوں میں اضافہ سے برقی تقسیم عمل میں لانے والی ڈسکام کمپنیوں کو فائدہ ہوگا اس کا تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے ۔ سمجھا جارہا ہے کہ حکومت اس مرتبہ برقی کی شرحوں میں غیر معمولی اضافہ کا ارادہ رکھتی ہے ۔ جیسا کہ آر ٹی سی بس کرایوں میں اضافہ کیا گیا ۔ ڈسکام کمپنیوں کی آمدنی اور نقصانات کی مناسبت کے ذریعہ ڈسکام کمپنیوں کو فائدہ بخش و نفع بخش بنانے غیر معمولی انداز میں برقی شرحوں میں اضافہ کرنے سخت فیصلہ کا امکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ زرعی شعبہ کو مفت برقی سربراہ کرنے ڈسکام کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے مختص کی جانے والی برقی رعایتوں کو منہا کرنے کے بعد مابقی مالیاتی خسارہ کو مکمل طور پر برقی شرحوں میں اضافہ کرکے پابجائی کرنے کا حکومت ارادہ رکھتی ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق اس مرتبہ برقی شرحوں میں غیر معمولی اضافہ کے نتیجہ میں صارفین پر زبردست بوجھ عائد ہوسکتا ہے کیونکہ دو ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی کیلئے برقی شرحوں میں اضافہ کے بعد ڈسکام کمپنیاں مالیاتی طور پر کسی حد تک مستحکم ہوسکیں گی۔ ذرائع کے مطابق گھریلو، صنعتی، کمرشیل زمرہ کے صارفین کے علاوہ آبپاشی پراجکٹس کو سربراہ کی جانے والی برقی کی شرحوں میں اضافہ کیا جائیگا ۔بتایا جاتا ہے کہ ریاستی وزیر توانائی مسٹر جگدیش ریڈی نے برقی اداروں کے صدورنشین و منیجنگ ڈائرکٹروں کے ساتھ ایک اجلاس طلب کرکے برقی صورتحال کا جائزہ لیا اور اس میں وزیر موصوف نے برقی شرحوں میں اضافہ کی تجاویز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔