بلڈنگ ریگولرائزیشن سے ایک ہزار کروڑ کے حصول پر حکومت کی نظر

   


حیدرآباد ۔ 22 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : اگر ہائی کورٹ کی جانب سے بلڈنگ ریگولرائزیشن اسکیم (BRS) پر حکم التواء ختم کردیا گیا تو ریاستی حکومت کو اس سے جاریہ مالیاتی سال 2022-23 کے لیے ایک ہزار کروڑ روپئے حاصل ہونے کی امید ہے ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ( جی ایچ ایم سی ) کو بی آر ایس کے تحت غیر قانونی تعمیرات کو باقاعدہ بنانے کے لیے بلڈنگ مالکین اور بلڈرس سے 1.39 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ جس کا حکومت تلنگانہ نے نومبر 2015 میں اعلان کیا تھا ۔ تاہم بلڈنگ ریگولرائزیشن اسکیم کے خلاف داخل کی گئی مفاد عامہ کی ایک درخواست کے نتیجہ میں ہائی کورٹ نے دسمبر 2015 میں اس پر حکم التواء جاری کیا جس کی وجہ یہ اسکیم رک گئی ۔ حکومت اب ہائی کورٹ کے اس حکم التواء کو برخاست کروانے کافی کوشش کررہی ہے اور جی ایچ ایم سی نے اس حکم التواء کو جلد سے جلد برخاست کروانے ایڈوکیٹ جنرل کے ساتھ کام کرنے کے لیے وکلاء کی ایک ٹیم کو مقرر کیا ہے ۔۔