ٹی ایم سی کی صدر نے اس بات کویہ بھی دہرایاکہ بیرونی لوگ ریاست میں ڈاکٹرس کو احتجاج کے لئے اکسارہے ہیں اوربی جے پی پر بنگالیوں اوراقلیتوں کو نشانہ بنانے کا بھی الزام عائد کیا
کانچرا پارہ۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز مغربی بنگال میں رہنے والوں پر زوردیا کہ وہ بنگالی بولنا سیکھ لیں کیونکہ انہوں نے بی جے پی بنگالیوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے کا مورد الزام ٹہرایا
تاکہ ریاست میں اقتدار حاصل کرتے ہوئے ”گجرات ماڈل“ میں اس کو تبدیل کرسکیں۔
انہو ں نے کہاکہ بی جے پی ایسا ہرگز نہیں کرنے دیں گے جس کے ذریعہ وہ مغربی بنگال کو وزیراعظم نریندر مودی او رامیت شاہ کی آبائی ریاست گجرات بنانا چاہا رہی ہے
اور انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا کہ ”وہ کبھی بنگالی کو بنگال میں بے گھر ہونے کی منظوری نہیں دیں گے“۔
وزیراعظم نریند رمودی کی واضح ناقد بنرجی نے کہاکہ ”ہم بنگالی زبان کو آگے لے جانا ہے۔جب ہم دہلی جاتے ہیں تو ہندی بولتے ہیں‘ جب ہم پنچاب جاتے ہیں تو پنجابی بولتے ہیں۔
ہم تاملناڈو جانے پر وہی کرتے ہیں۔میں تامل نہیں جانتی مگر مجھے کچھ الفاظ معلوم ہیں۔ اور اسی طرح جب آپ بنگال آتے ہیں تو آپ کو بنگالی بولنا چاہئے۔
ہم باہر کے لوگوں کو آکر بنگلیوں کے ساتھ مارپیٹ کو تسلیم نہیں کریں گے“۔نارتھ24پرگنا ضلع کے کانچا پارا میں ایک ریالی سے ترنمول کانگریس کی صدر خطاب کررہی تھیں۔
ٹی ایم سی صدر کی ایک زمانے میں ساتھی رہے بی جے پی لیڈر مکل رائے کا یہ آبائی علاقہ ہے۔۔
بج پور اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی رائے کے بیٹے سبھارنگھاشو نے حال میں ٹی ایم سی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ”ناۂاتھی‘ کاکینارا‘ باریک پور‘ میں بنگالی کے مکانات کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ اس کو ہم برداشت نہیں کریں گے۔
ہمارے پارٹی کیڈرنے کسی غیربنگالی کے گھر کے ساتھ توڑ پھوڑ نہیں کی ہے۔
اس قسم کے تشدد کے ہم خلاف ہیں“۔بنرجی نے کہاکہ ”ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے ذریعہ محض کچھ سیٹوں پرجیت کا مطلب بنگلیوں اور اقلیتوں کے ساتھ مارپیٹ نہیں ہے۔
ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے۔
بدمعاشوں کے خلاف پولیس کاروائی کرے گی۔ اگر کوئی بنگال میں رہتا ہے چاہے وہ عورت ہو یامرد ہو اسکو بنگالی بات کرنا آنا ضروری ہے“۔لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے مغربی بنگال سے 18لوک سبھا سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے جو ٹی ایم سی کے 22سے محض چار سیٹ کم ہے۔
بی جے پی پر ای وی ایم مشینوں کیساتھ چھیڑ چھاڑ کاالزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے بیالٹ پیپرس کی بازیابی کی مانگ کی ہے۔
انہوں نے ”مہارشٹرا میں بہار کے لوگوں پر حملوں کا“ حوالے دیتے ہوئے کہاکہ بنگال کے لوگ آپسی بھائی چارہ‘ تمام طبقات میں ہمدردی پر یقین رکھتے ہیں۔
بنرجی نے کہاکہ ”میں بنگال میں غیر بنگالیوں کے رہنے پر اعتراض نہیں کررہی ہوں۔ مگر بی جے پی بنگالی اورغیربنگالی کی تقسیم کاکام کررہی ہے۔
میں ان سے کہنا چاہارہی ہوں کہ ہمارے صبر کاامتحان نالیں۔
ہم ہر گز نہیں چاہیں گے کہ بنگال میں بنگالی بے گھر ہوجائیں“۔
ڈاکٹر کے مسلئے پر بات کرتے ہوئے ٹی ایم سی صدر نے اس بات کویہ بھی دہرایاکہ بیرونی لوگ ریاست میں ڈاکٹرس کو احتجاج کے لئے اکسارہے ہیں اوربی جے پی پر بنگالیوں اوراقلیتوں کو نشانہ بنانے کا بھی الزام عائد کیا۔
اپنی تقریر کے اختتام پر ممتا نے بی جے پی کے نعرے’جئے شری رام“ کے جواب میں ”جئے بنگالہ“ اور ”جے ہند“ کے نعرے دہراے