مغربی بنگال میں ہند بنگلہ دیش کی2216کیلو میٹر کی سرحد کے ذریعہ سالانہ ایک اندازے کے مطابق لاکھوں میویشیوں کی تسکری کی جارہی ہے
نئی دہلی۔اس ہفتہ کے دو چاردنوں میں ہندوستان سے بنگلہ دیش سینکڑوں کی تعداد میں میویشے غیرقانونی طریقے سے منتقل کئے گئے ہیں‘
یہ جانکاری جمعرات کے روز بارڈرسکیورٹی فورسس (بی ایس ایف) عہدیداروں کے مطابق ملی ہے‘
جن کاکہنا ہے کہ تسکری کرنے والوں نے میویشیوں کو ایک نئے انداز میں باندھ دیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بہنے والی ندی کا استعمال کررہے ہیں
تاکہ سرحد کے پار انہیں بھیج سکیں۔
ایک ایسا طریقے جس کا استعمال پہلے کبھی نہیں دیکھا ہے۔
مغربی بنگال میں ہند بنگلہ دیش کی2216کیلو میٹر کی سرحد کے ذریعہ سالانہ ایک اندازے کے مطابق لاکھوں میویشیوں کی تسکری کی جارہی ہے۔
منگل او رچہارشنبہ کے درمیان 261جانور کی پدما ندی کے ذریعہ تسکری کی گئی ہے‘ جو عام دنوں میں ایک ہندسہ نمبر کا معمول اسکے تقابل میں یہ اعداد وشمار ہیں۔
بی ایس ایف کے ایک جوان نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ”ندی کافی چوڑی ہے اور ضبط میویشوں کا تعقب کرنا اور کشتی کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ضبط کرنے ہر کسی کے لئے ایک آسان کام نہیں ہے۔
اس کے علاوہ تسکری کرنے والے نظر سے بچنے کے لئے سورج غریب ہونے کے بعد میویشیوں کی تسکری بھی کررہے ہیں“
۔مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ تسکری کرنے والوں میویشیوں کی منتقلی کے لئے ایک نیاطریقے اختیار کرہے ہیں۔
میویشیوں کی سنگھ کے درمیان موز کے جھاڑ کی لکڑیاں باندھنے کے بعد انہیں پانی میں دھکیل رہے ہیں جس کے ذریعہ وہ جانوروں کو دوسری جانب لے جانے کاکام بھی کررہے ہیں۔
بی ایس ایف ساوتھ بنگال فرنٹیر کے ترجمان ایس ایس گولیریا نے کہاکہ اس مقام پر مسئلہ زیادہ مشکل ہوجاتا ہے جہاں پر ندی چوڑی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ”بعض مقامات پر جہا ں ندی زیادہ چوڑی نہیں ہے‘ وہاں پر ہم نائیلان کی جالی کا استعمال کررہے تاکہ میویشیوں کی تسکری روکی جاسکے“۔
انہوں نے کچھ ریاستی پولیس عہدیداروں کو بھی مشتبہ لوگوں کی مدد کا مورد الزام ٹہرایاہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم نے (مغربی بنگال) کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے مدد مانگی ہے کہ وہ میویشیوں سے بھاری گاڑیو ں کو سرحد پر پہنچنے قے بل ہی ضبط کرلیں“۔
بی ایس ایف کے ایک دوسرے افیسر جنھوں نے نام ظاہر کرنے کے استفسار کے ساتھ کہا کہ اسمگلرس میویشیوں کو وہاں پر چھوڑتے ہیں جہاں ندی 700-800میٹر چوڑی ہے۔
انہو ں نے مزید کہاکہ ”مذکورہ پانی کا بہاؤ جانوروں کو پکڑنے سے قبل بنگلہ دیش سرحد پہنچے میں مددگار ثا بت ہوتا ہے“۔
منگل او رچہارشنبہ کے روز تسکری کرنے کے دوران گرفتاری بنگلہ دیشی شہریوں ظہیرالاسلام 25‘محمد راکی19‘اور محمد دلیم رضا26کے طور پر شناخت کی گئی ہے
۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگست کے دوسرے ہفتہ میں ہونے والی عید کے پیش نظر بنگلہ دیش میں میویشیوں کی مانگ بڑھ گئی ہے۔
مرشد آباد ضلع میں راگھوناتھ گنج کے ایک ساکن عطر علی نے کہاکہ ”ہر سال بقر عید کے موقع پر میویشیوں کی مانگ بنگلہ دیش میں بڑ ھ جاتی ہے“۔
بی ایس ایف ڈاٹا کے مطابق سال 2018میں 38950میویشی جنوبی بنگال کے نارتھ 24پرگناس‘ نادیا‘ مرشد آباد او رمالدہ ضلع سے ضبط کئے گئے ہیں۔
اس سال 16350میویشی ضبط اور 50بنگلہ دیشی جبکہ 70ہندوستانی اسمگلروں کو اب تک گرفتار کیاگیاہے