بودھن اردو گھر کو غیر مجاز قبضوں سے روکنے کا مطالبہ

   

بدعنوانی اور من مانی کرائے وصولی کے خلاف کانگریس قائدین کا اظہار برہمی

بودھن ۔ ضلع کانگریس میناریٹی وائس چیرمین ضلع نظام آباد محمد ساجد اور ٹاون میناریٹی سیل قائدین و یوتھ کانگریس صدر بودھن نوین نے آج بودھن کے ڈاکٹر علامہ اقبال اردو گھر کا دورہ کیا ۔ بعد ازاں انہوں نے سوشیل میڈیا پر جاری کردہ اپنے بیان میں اردو گھر و کمیونٹی ہال پر مبینہ طور پر ناجائز قبضہ کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ ریاستی وزیر جناب بشیرالدین بابو خان نے کثیر مسلم آبادی والے شہر بودھن کے غریب مسلمانوں کو مہنگے فنکشن ہالوں سے بچانے ریاستی حکومت کے محکمہ اقلیتی بہبود کے زیر انتظام اردو گھر و شادی خانے کی تعمیر انجام دی تھی لیکن آج اردو گھر پر مبینہ طور پر بدعنوان افراد قابض ہوگئے اور غریب ضرورت مند مستحق مسلمان لڑکے لڑکیوں کو واجبی کرایہ پر شادی خانہ کرائے پر دینے کے بجائے من مانی کرائے وصول کئے جارہے ہیں ۔ اردو گھر وسط شہر میں ہونے کی وجہ سے اردو گھر سے متصل ملگیوں کو سمنٹ اور اسٹیل کے گوداموں میں تبدیل کردیا گیا اور اب یہ حال ہے کہ اسپیشل و لوہے کی سلاخیں اردو گھر کے ا حاطہ میں ذخیرہ کی جارہی ہے اور باقی کھلی اراضی پرناجائز طور پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس ضمن میں بعض ارکان بلدیہ و نمائندہ کونسلر بشمول ٹی آر ایس کے کونسلر نے ضلع کلکٹر نظام آباد نارائن ریڈی کے دورہ بودھن کے موقع پر کلکٹر کی توجہ اردو گھر کی حالت زار سے واقف کروایا لیکن اردو گھر کی حالت جوں کی توں ہے عبدالساجد نے اردو گھر بودھن پر جاری ناجائز قبضوں کا سلسلہ روکنے کا انتظامیہ سے مطالبہ کیا اور انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اردو گھر کو لینڈ گرابرس کے قبضوں سے محفوظ نہ رکھا گیا تو وہ بودھن ضلع نظام آباد کے عوام کے ساتھ احتجاج منظم کریں گے ۔