بچہ کو فروخت کرنے والی ماں کے بشمول پانچ افراد گرفتار

   

حیدرآباد۔/10 جنوری، ( سیاست نیوز) معاشی مجبوری کے سبب بچہ کو فروخت کرنے والی ایک خاتون کے بشمول 5افراد کو شی ٹیم رچہ کنڈہ نے گرفتار کرلیا۔ بتایا جاتا ہے کہ شی ٹیم نے اپنی کارروائی کے دوران دو کم عمر شادی کے واقعات کو بھی ناکام بنادیا اور کارروائی میں لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے 33 منچلے افراد اور ہراساں کرنے والے دو افراد کو گرفتار کرلیا۔ بھونگیر پولیس اسٹیشن رچہ کنڈہ شی ٹیم نے ایم لکشمیک ، پی لکشمی، بالامنی، نرسمہا راؤ اور پدماوتی کو گرفتار کرلیا۔ ایم لکشمی اور پی لکشمی دونوں آپس میں ساتھی ہیں۔ ایم لکشمی کا شوہر اس سے بے پرواہ تھا اس کی دو لڑکیاں پائی جاتی ہیں۔ اور یہ لڑکا تھا جس کو وہ فروخت کردی تھی۔ جیسے ہی ایم لکشمی حمل سے تھی اس کا شوہر اسے چھوڑ کر فرار ہوگیا اور اس نے اپنی داستان ساتھی پی لکشمی کو بتائی اور اس خاتون نے بچہ کو فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کیا اور اپنی ایک ساتھی بالامنی سے ربط کیا۔ بالامنی کے بھائی کو اولاد نہیں تھی اور بالامنی کے بھائی نرسمہا راؤ اور اس کی بیوی پدماوتی نے 50 ہزار روپئے میں نومولود کو خریدنے کی خواہش ظاہر کی۔23 ڈسمبر 2019 کو ایم لکشمی نے بھونگیر کے ایریا ہاسپٹل میں مرد بچہ کو جنم دیا اور پی لکشمی کو اطلاع دی جس کے بعد یہ لوگ خاتون کے ہاسپٹل سے ڈسچارج ہونے کا انتظار کررہے تھے اور بچہ کو فروخت کردیا ۔ عین وقت اطلاع پر پہنچ کر پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ ایک کارروائی میں لڑکی کے محبت سے انکار پر انتقام لینے کی کوشش کرنے والے ایک25 سالہ یلامنڈا ریڈی کو پولیس نے گرفتار کرلیا جو اس کی ساتھی ایم بی اے کی طالبہ کی تصاویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اس کے کردار کو بدنام کرنے کی کوشش میں تھا۔ شی ٹیم نے کمسن لڑکی پر محبت کیلئے دباؤ ڈالنے اور اسے ہراساں کرنے والے ایک 21 سالہ اموری سبھاش کو گرفتار کرلیا جو لڑکی کا اسکول جاتے وقت پیچھا کرتا تھا اور محبت کا اقرار نہ کرنے پر خودکشی کرنے کی دھمکی دے رہا تھا اور ایک دن لڑکی کے مکان پہنچ کر دھمکیاں دی تھی۔ شی ٹیم رچہ کنڈہ نے مختلف مقامات پر چھیڑ چھاڑ کے واقعات میں 33 افراد کو بھی گرفتار کرلیا۔