بھارت جوڑو یاترا کا سرینگر میں اختتام‘راہول کا جذباتی خطاب

,

   

’ ’دہشت گردی کا درد وہ ہی سمجھ سکتا ہے جس نے اس کو سہا ہو‘‘
کانگریس قائدنے زبردست ہجوم میں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر برفباری کے بیچ قومی پرچم لہرایا

سری نگر: کانگریس قائدراہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کا آج اختتام عمل میں آیا جو ٹاملناڈوکے کنیا کماری سے 7ستمبر کو شروع ہوئی تھی۔ شدید برفباری کے بیچ ر اہول گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے اختتام پر انتہائی جذباتی انداز میں دہشت گردی پرحملہ کیا اور کہا کہ وہ لوگ اس درد کو نہیں سمجھ سکتے، جنہوں نے دہشت گردی اور تشدد کو خود نہ سہا ہو۔ انہوں نے اپنے خطاب میں ان دو فون کال کا ذکر کیا جو ان کو اپنی دادی اندرا گاندھی اور والد راجیو گاندھی کے انتقال کی خبر دینے کے لئے کئے گئے تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور قومی سلامتی مشیر اجیت ڈووال پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ درد وہ نہیں سمجھ سکتے یہ درد ایک کشمیری اور ایک فوجی سمجھ سکتا ہے جس کے پاس ایسے فون آتے ہیں۔ راہول نے کہا کہ کل جب ان سے پوچھا گیا کہ اس یاترا سے کیا حاصل ہوا تو وہ اسی وقت بتانا چاہتے تھے لیکن وہ آج بتا رہے ہیں کہ یاترا کا مقصد ہے کہ ’’ایسے فون کال بند ہونے چاہئے۔‘‘راہول گاندھی نے پیر کی صبح سرینگر کی مولانا آزاد روڈ پر واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر پر زبردست برف باری کے بیچ قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں جب صبح اٹھا تو لگتا تھا کہ شاید آج کا پروگرام نہیں ہو پائے گا۔ انہوں نے وہاں موجود عوام کے کثیر اجتماع سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’یہ آسان بھی نہیں تھا لیکن آپ سب نے اس کو دل سے کیا اور سب کو اس کا فائدہ ہوگا‘۔ ان کا کہنا تھا کہ اس یاترا کے فائدے چھ سات مہینوں میں سامنے آنے لگیں گے اور اس کا صرف کانگریس کو ہی نہیں بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔ راہول نے کہا کہ جموں و کشمیر میں یاترا کا جو استقبال کیا گیا وہ ملک کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’وادی کشمیر کے لوگوں نے اس یاترا کو گلے لگایا اور انہوں نے کشمیریت ہمیں دکھائی‘۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ’میں وثوق سے کہتا ہوں کہ بی جے پی یہاں یاترا نہیں نکال سکتی ہے وادی کے لوگ نکالنے دیں گے لیکن وہ ڈرتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ ملک کو توڑنے کا ہے اور ان کے نظریے سے ملک کو بڑی چوٹ لگنے والی ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کانگریس سے بڑھ کر ملک کے لئے سوچنا ہوگا یہ اب سیاسی لڑائی نہیں بلکہ ملک کی لڑائی ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ایک شروعات تھی ہمارا کام ختم نہیں ہوا ہے۔ دریں اثنا عینی شاہدین کے مطابق راہول گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی کو برف کے ساتھ کھیلتے ہوئے بھی دیکھا گیا دونوں ایک دوسرے کو برف لگا رہے تھے اور اس طرح برف باری سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ بتادیں کہ قریب پانچ مہینوں میں زائد از چار ہزار کلو میٹر کا سفر طے کرنے والی یہ بھارت جوڑو یاترا پیر کو یہاں سری نگر میں اختتام پذیر ہوئی۔