بھینسہ میں انٹرنٹ خدمات مسدود‘ پولیس نے افواہیں پھیلنے والوں کو دیا انتباہ

,

   

پولیس نے واٹس ایپ ایڈمنس سے کہا ہیکہ وہ گروپ میں کئے جانے والے پوسٹوں پر نظر رکھیں اور متنازعہ پوسٹوں کو فوری ہدف کردیں


حیدرآباد۔اتوار کی رات ضلع نرمل کے بھینسہ ٹاؤن میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آنے کے بعد مذکورہ انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنٹ خدمات کو مسدود کردیاہے۔

سوشیل میڈیا پر تشدد سے متعلق مواد کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات کے طور پر مذکورہ پولیس نے خدمات فراہم کرنے والوں کو علاقے میں عارضی طور پر انٹرنٹ مسدود کردینے کی سفارش کی ہے۔

پولیس نے غیر سماجی عناصر کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج کرنے کا انتباہ دیاہے کہ جو سوشیل میڈیا پر ویڈیو کے ذریعہ افواہیں پھیلاتے دیکھائے دیں گے اور شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کرتے ہوئے نظر ائیں گے۔

پولیس نے واٹس ایپ ایڈمنس سے کہا ہیکہ وہ گروپ میں کئے جانے والے پوسٹوں پر نظر رکھیں اور متنازعہ پوسٹوں کو فوری ہدف کردیں۔

اس طرح کی کسی بھی نیوز کے متعلق وضاحت کے لئے عوام سے پولیس سے استفسار کیاہے کہ وہ 100نمبر پر کال کریں۔

اتوار کی رات میں پیش ائے تشدد جس کی وجہہ سے علاقے میں احتیاطی تدابیر کے طور پر دفعہ 144نافذ کرنے پڑا ہے 12 لوگ بشمول کچھ پولیس جوان اور مقامی صحافی اس میں زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کے زائد دستوں کو تعینات کردیاگیاہے اور علاقے میں پولیس کی گشت میں اضافہ بھی کردیاگیاہے