کانگریس لیڈر اشوک گہلوت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ این ڈی اے کا منشور ریلیز پروگرام صرف 26 سیکنڈ تک جاری رہا، کیونکہ لیڈران اپنے 20 سالہ حکمرانی کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کا سامنا کرنے سے ڈرتے تھے۔
پٹنہ: این ڈی اے نے جمعہ کو بہار اسمبلی انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کیا، جس میں ایک کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دینے، ایک کروڑ ‘لکھپتی دیدی’ بنانے، ریاست کے مزید چار شہروں میں میٹرو ٹرین خدمات اور ریاست کے سات بین الاقوامی ہوائی اڈوں سمیت دیگر کا وعدہ کیا گیا ہے۔
یہ منشور ایک پریس کانفرنس میں جاری کیا گیا جس میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائب وزیر اعلیٰ سمرت چودھری، بی جے پی کے صدر جے پی نڈا، مرکزی وزراء دھرمیندر پردھان، جیتن رام مانجھی، چراغ پاسوان اور اتحادی جماعتوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔
دیوی سیتا کی جائے پیدائش کو ‘روحانی شہر’ بنایا جائے گا
انہوں نے سیتامڑھی ضلع میں دیوی سیتا کی جائے پیدائش سمجھے جانے والے ’پناورا دھام جانکی مندر‘ کو عالمی سطح کے روحانی شہر کے طور پر تیار کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں پنورا دھام میں ایک عظیم الشان ‘ماتا جانکی مندر’ کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
67 ایکڑ اراضی پر پھیلے ہوئے اس مندر کو اتر پردیش کے ایودھیا میں رام مندر کی طرز پر تیار کیا جا رہا ہے۔
منشور میں کہا گیا ہے، ’’اگر این ڈی اے، اسمبلی انتخابات کے بعد دوبارہ اقتدار میں آتی ہے، تو سیتامڑھی میں ماں جانکی کی مقدس جائے پیدائش کو ’سیتا پورم‘ کے نام سے عالمی سطح کے روحانی شہر میں ترقی دے گی۔
بہار کی کابینہ نے یکم جولائی کو مندر کے احاطے کی مربوط ترقی کے لیے 882.87 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔ حکام نے بتایا کہ 882.87 کروڑ روپے میں سے 137 کروڑ روپے پرانے مندر اور احاطے کی ترقی پر خرچ کیے جائیں گے، جبکہ 728 کروڑ روپے سیاحت سے متعلق ترقیاتی کاموں کے لیے لگائے جائیں گے۔
ان کے مطابق 10 سال تک جامع دیکھ بھال پر 16 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
بہار اسٹیٹ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (BSTDC) اس منصوبے کو نافذ کرے گی۔
ریاستی حکومت نے ‘شری جانکی جنم بھومی پنورا دھام مندر نیاس سمیتی’ کے نام سے ایک نو رکنی ٹرسٹ تشکیل دیا تھا، اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جون میں ‘ماتا جانکی مندر’ کی ترقی کے حتمی ڈیزائن کی نقاب کشائی کی تھی۔
ریاستی حکومت نے نوئیڈا کی ایک پرائیویٹ فرم کو ایک عظیم الشان مندر کی ترقی کے لیے ‘ڈیزائن کنسلٹنٹ’ کے طور پر تقرری کی بھی منظوری دی تھی۔
نجی ادارے نے اتر پردیش میں ایودھیا میں رام جنم بھومی نیاس مندر کی ماسٹر پلاننگ اور تعمیراتی خدمات کے مشیر کے طور پر بھی کام کیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ماں جانکی کنڈ کی خوبصورتی کا کام بھی وہاں کیا جائے گا۔ مندر کے چاروں طرف ایک علیحدہ ’پریکرما راستہ‘، مندر کے احاطے میں ’یگنا‘ منڈپ، میوزیم، آڈیٹوریم، کیفے ٹیریا، بچوں کے لیے کھیلوں کا میدان اور ’دھرم شالہ‘ تیار کیا جائے گا۔
تعلیم، انفراسٹرکچر، ہیلتھ کیئر وغیرہ کے وعدے
سات ایکسپریس وے، 10 صنعتی پارک، KG سے PG تک مفت معیاری تعلیم اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے SC طلباء کے لیے ماہانہ 2,000 روپے کی امداد منشور کی دیگر خصوصیات ہیں۔
حکمراں این ڈی اے کے 69 صفحات پر مشتمل منشور کے مطابق، اگر این ڈی اے اقتدار میں آتی ہے تو، ایک عالمی معیار کی دوا، ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج، مفت راشن، 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج اور 50 لاکھ مزید پکے مکانات بھی قائم کرے گی۔
“این ڈی اے 1 کروڑ سے زیادہ سرکاری ملازمتیں اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گا، ہنر مندی پر مبنی روزگار کو فروغ دینے کے لیے ہنر مندی کی مردم شماری کرے گا، اور ہر ضلع میں میگا اسکل سنٹر قائم کرے گا، جنہیں مزید گلوبل اسکلنگ سینٹرز کے طور پر تیار کیا جائے گا،” ڈپٹی سی ایم سمرت چودھری نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ویمن ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت خواتین کو خوشحالی اور خود انحصاری کے لیے 2 لاکھ روپے تک کی مالی امداد فراہم کی جائے گی، اگر این ڈی اے دوبارہ اقتدار میں آتی ہے۔
این ڈی اے کی طرف سے ایک کروڑ ‘لکھپتی دیدی’ بھی بنائی جائے گی، اور ‘مشن کروڑ پتی’ پہل کے ذریعے، ہم منشور کے مطابق، شناخت شدہ خواتین کاروباریوں کو کروڑ پتی بنانے کے لیے کام کریں گے۔
انتہائی پسماندہ طبقات (ای بی سی) کی ترقی کے لیے، این ڈی اے نے وعدہ کیا کہ وہ زمرہ سے تعلق رکھنے والے مختلف پیشہ ور گروپوں کو 10 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرے گا۔
غریبوں کے لیے ’پنچامرت‘ کی ضمانتیں مفت راشن، 5 لاکھ روپے کا مفت علاج، 50 لاکھ مزید پکے گھر ہیں۔
این ڈی اے نے یہ بھی وعدہ کیا کہ پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت مالی امداد کو 6,000 روپے سے بڑھا کر 9,000 روپے سالانہ کیا جائے گا، ماہی گیروں کے لیے امداد کو 4,500 روپے سے بڑھا کر 9,000 روپے سالانہ کیا جائے گا، اور تمام فصلوں کے لیے ایک کم از کم امدادی قیمت، منشور میں کہا گیا ہے۔
منشور میں کہا گیا ہے کہ بہار اسپورٹس سٹی اور ریاست کے ہر ڈویژن میں کھیلوں کے لیے ایکسی لینس کے مراکز کھولے جائیں گے، جب کہ این ڈی اے کے اقتدار میں آنے کی صورت میں ہر ضلع میں ایک فیکٹری اور 10 نئے صنعتی پارکس قائم کیے جائیں گے۔
اس نے 100 مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) پارکس اور 50,000 سے زیادہ کاٹیج انڈسٹریز، ڈیفنس کوریڈور اور سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ پارکس وغیرہ کھولنے کا بھی وعدہ کیا۔
تعلیم کے شعبے میں، این ڈی اے حکومت نے ہر ڈویژن میں ایس سی/ایس ٹی طلباء کے لیے رہائشی اسکول، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ایس سی/ایس ٹی طلباء کے لیے 2,000 روپے ماہانہ، ای بی سی زمرے کے طلباء کے لیے 10 لاکھ روپے تک کی امداد، غریب خاندانوں کے بچوں کے لیے مفت معیاری تعلیم – KG سے PG تک، اسکولوں میں دوپہر کے کھانے اور اسکولوں میں 5,000 کروڑ روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا۔
بہار میں این ڈی اے نے سات ایکسپریس وے اور 3,600 کلومیٹر ریلوے ٹریک کو جدید بنانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
کانگریس نے مختصر پریس کانفرنس کے لیے این ڈی اے پر تنقید کی، ‘نتیش کو بولنے نہیں دیا’
کانگریس نے جمعہ کو این ڈی اے قائدین کو ریاستی اسمبلی انتخابات کے لئے حکمراں اتحاد کے منشور کے اجراء پر چیف منسٹر نتیش کمار کو بولنے کی اجازت نہ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ یہ ’’بہار اور بہاریوں کی توہین ہے‘‘۔
یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ این ڈی اے کا منشور ریلیز پروگرام صرف 26 سیکنڈ تک جاری رہا، کیونکہ لیڈران اپنے 20 سالہ حکمرانی کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کا سامنا کرنے سے ڈرتے تھے۔
گہلوت نے کہا، “این ڈی اے کا منشور جھوٹ کا ایک سلسلہ ہے۔ ہم اسے اپنی عوامی ریلیوں میں اجاگر کریں گے، اور این ڈی اے کے 20 سال کے دور حکومت کے رپورٹ کارڈ کا مطالبہ کریں گے۔”
انہوں نے کہا کہ این ڈی اے قائدین کو اپنی پریس کانفرنس کا آغاز رپورٹ کارڈ سے کرنا چاہئے تھا۔