بہار :این ڈی اے وزارت اعلی امیدوار کی تبدیلی کی حمایت : ایل جے پی

,

   

مائیگرنٹس بحران سے مزید بہتر انداز میں نمٹا جاسکتا تھا ۔ لاکھوں مائیگرنٹس میں ناراضگی : چراغ پاسوان کا انٹرویو
نئی دہلی 5 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) بہار میں نتیش کمار کے ساتھ اپنی پارٹی کی عملا ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لوک جن شکتی پارٹی کے صدر چراغ پاسوان نے آج کہا کہ اگر بی جے پی بہار اسمبلی انتخابات میں وزارت اعلی امیدوار کی تبدیلی کرتی ہے تو وہ اس کی حمایت کرینگے ۔ انہوں نے مائیگرنٹ بحران سے چیف منسٹر نتیش کمار کے نمٹنے کے طریقہ کار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے بہتر انداز سے نمٹا جاسکتا تھا ۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے ایک سال قبل ہی اعلان کردیا تھا کہ جے ڈی یو کے صدر نتیش کمار ہی اسمبلی انتخابات میں چیف منسٹر کے امیدوار ہونگے تاہم اتحاد کے کچھ قائدین نتیش کی قیادت کے خلاف تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کو ایاک انٹرویو دیتے ہوئے پاسوان نے قیادت میں تبدیلی کا کوئی راست مطالبہ نہیں کیا لیکن انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس تعلق سے کوئی بھی فیصلہ کرے وہ اس کی تائید کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت عظمی امیدوار کون ہوگا اور کس کی قیادت میں انتخاب لڑا جائیگا اس کا فیصلہ بڑی اتحادی جماعت بی جے پی کریگی ۔ بی جے پی جو کوئی فیصلہ کرے ایل جے پی اس کے ساتھ ہے ۔ اگر وہ نتیش کمار کو برقرار رکھنا چاہتی ہے تو ہم ان کے ساتھ ہیں اور اگر وہ اس میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے تب بھی ہم اس کے ساتھ ہیں۔ وزارت اعلی امیدوار کے تعلق سے چراغ پاسوان کے ریمارکس اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ سمجھا جا رہا تھا کہ ایک سالا قبل بی جے پی صدر امیت شاہ کی جانب سے نتیش کمار کو وزارت اعلی امیدوار قرار دئے جانے کے بعد یہ مسئلہ حل ہوگیا ہے ۔ بہار میں اسمبلی انتخابات اکٹوبر ۔ نومبر میں ہوسکتے ہیں۔ امیت شاہ نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل نتیش کمار کے ساتھ اختلافات کو ختم کرنے کی کوششوں کے دوران انہیں وزارت اعلی امیدوار برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا ۔

چراغ پاسوان جموئی سے لوک سبھا کے رکن ہیں۔ انہوں نے کورونا وائرس لاک ڈاون کی وجہ سے پیدا ہوئے مائیگرنٹس بحران پر نتیش کمار حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بہار حکومت کو مائیگرنٹس کو منتقل کرنے کا عمل بہت پہلے شروع کرنا چاہئے تھا ۔ ایسا کرتے ہوئے ہم اپنے گھروں کو واپسی کے دوران مرنے والے مائیگرنٹس کی تعداد کو کم کرسکتے تھے ۔ انہوں نے اس مسئلہ میں یو پی کی آدتیہ ناتھ حکومت کے کام کی ستائش کی ۔ چراغ پاسوان نے یہ اعتراف کیا کہ ملک کے مختلف حصوں سے بہار واپس ہونے والے مائیگرنٹس میں برہمی پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے تاہم اس یقین کا اظہار کیا کہ بہار میں این ڈی اے بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار برقرار رکھے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی زیر قیادت اپوزیشن اس کو چیلنج کرنے کے موقف میں نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ 242 رکنی بہار اسمبلی میں این ڈی اے کو 225 سے زائد نشستیں حاصل ہونگی ۔