بہتر طبی سہولتوں میں تلنگانہ کو ملک میں تیسرا نمایاں مقام

   


جاریہ سال 9 میڈیکل کالجس کی منظوری، 14 نرسنگ کالجس کا قیام، میڈیکل انفراسٹرکچر پر حکومت کا تفصیلی نوٹ
حیدرآباد 22 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے غریب اور ضرورتمند افراد کے لئے بہتر اور معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کئے ہیں جس کے نتیجہ میں ریاست میں عوامی صحت کے معیار میں اضافہ ہوا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بہتر علاج کی سہولتوں کی فراہمی کے نتیجہ میں حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کی اموات کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے عوامی صحت کے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے جو قدم اُٹھائے ہیں اُس کے نتیجہ میں تلنگانہ ایک صحتمند ریاست کے طور پر ملک میں اپنی شناخت بناچکی ہے۔ تلنگانہ میں صحت کے شعبہ میں حکومت کے اقدامات پر چیف منسٹر کے دفتر سے تفصیلی نوٹ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ تلنگانہ ریاست کے قیام سے قبل حاملہ خواتین کی اموات کی شرح 92 تھی جو اب گھٹ کر 56 ہوچکی ہے۔ اِسی طرح نومولود بچوں کی اموات کی شرح 39 سے گھٹ کر 21 ہوچکی ہے۔ نیتی آیوگ نے کیرالا اور ٹاملناڈو کے بعد عوام کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی میں تلنگانہ کو تیسرا مقام دیا ہے۔ حکومت نے کے سی آر کٹ اسکیم کے ذریعہ حاملہ خواتین کو بہتر سہولتیں فراہم کی ہیں۔ 2017 ء سے اِس اسکیم کے تحت 1329951 استفادہ کنندگان کے اکاؤنٹ میں 1176 کروڑ منتقل کئے گئے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 50 فیصد ڈیلیوری عوامی صحت کے اداروں میں ہورہی ہیں اور گھر پر ڈیلیوری کے رجحان میں کمی آئی ہے۔ 41 لاکھ حاملہ خواتین کو دواخانہ منتقل کرنے کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا گیا۔ چائیلڈ ہیلت پروگرامس کے تحت حکومت نے ٹیکہ اندازی میں 99 فیصد کے نشانے کی تکمیل کی ہے۔ ریاست میں 35 خصوصی یونٹس قائم کئے گئے جہاں نومولود بچوں کے علاج کے انتظامات ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں 259 بستی دواخانے قائم کئے گئے تاکہ شہری غریبوں کو بہتر علاج میسر رہے۔ بستی دواخانوں میں 195 نوعیت کی ادویات اور 57 لیاب ٹسٹ کی سہولت دستیاب ہے۔ غریبوں کے لئے مفت ڈیگناسٹک خدمات فراہم کی گئیں جہاں بلڈ ٹسٹ، ای سی جی، ایکسرے اور دیگر ٹسٹ مفت فراہم کئے گئے ہیں۔ مزید 13 ڈیگناسٹک لیابس کے قیام کا منصوبہ ہے۔ ہر ماہ تقریباً 4 لاکھ سیمپل کا ٹسٹ کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ کے قیام کے وقت ریاست میں 5 میڈیکل کالجس تھے جن میں 700 ایم بی بی ایس نشستیں دستیاب تھیں۔ حکومت نے 4 نئے میڈیکل کالجس قائم کئے جس کے نتیجہ میں نشستوں کی تعداد میں 1640 کا اضافہ ہوا۔ یہ کالجس سدی پیٹ، محبوب نگر، نلگنڈہ اور سوریا پیٹ میں قائم کئے گئے۔ سنگاریڈی، محبوب آباد، منچریال، جگتیال، ونپرتی، کتہ گوڑم، ناگر کرنول اور راما گنڈم میں 2021 ء کے دوران 8 میڈیکل کالجس کی منظوری دی گئی۔ 2022 ء میں 9 نئے میڈیکل کالجس کی منظوری دی گئی جس کے نتیجہ میں ایم بی بی ایس نشستوں کی تعداد میں مزید 900 کا اضافہ ہوا۔ یہ میڈیکل کالجس نرمل، آصف آباد، بھوپال پلی، جنگاؤں، کاماریڈی، کریم نگر، کھمم، سرسلہ اور وقارآباد میں قائم کئے جارہے ہیں۔ باقی اضلاع میں نئے میڈیکل کالجس کے قیام کا منصوبہ ہے۔ ریاست میں 14 نئے گورنمنٹ نرسنگ کالجس کی منظوری دی گئی ہے۔ حکومت نے ریاست میں 5 سوپر اسپشالیٹی ہاسپٹلس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ آروگیہ شری اسکیم کے تحت تاحال 87.5 لاکھ خاندانوں کا احاطہ کیا گیا۔ حکومت نے 57 گورنمنٹ بلڈ بینکس اور 17 بلڈ اسٹوریج سنٹرس کے ذریعہ ضرورت مندوں کو خون فراہم کرنے کے اقدامات کئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری دواخانوں میں بہتر انفراسٹرکچر کے علاوہ محکمہ صحت میں 12755 جائیدادوں پر تقررات کی منظوری دی گئی۔ ر