بیٹری بائیک پروجیکٹ ناکام، انجینئرنگ طالب علم کی خود کشی

   

حیدرآباد ۔24 جولائی (سیاست نیوز) طلبہ میں تعلیمی اور توقعات کا دباؤ کس حد تک ہوتا ہے اس کا اندازہ کرنا کافی مشکل ہوتا ہے لیکن بعض اوقات ایسے حالات بھی آتے ہیں کہ طلبہ امیدوں اور توقعات کے ساتھ اپنی کوششوں میں ناکامی کے بعد خودکشی پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ حیدرآباد میں پیش آیا جہاں انجینئرنگ کی تعلیم میں آخری سال کا طالب علم بیٹری سے چلنے والی گاڑی بنانے کے پروجیکٹ میں ناکام ہونے کے بعد ذہنی دباؤ کا شکار ہوکر خودکشی کر لیا ۔ پولیس کے مطابق 21 سالہ طالب علم نونید دیوڑا جوکہ شاہ عنایت گنج پولیس اسٹیشن کہ حدود میں موجود علاقے فیل خانہ کا رہنے والا تھا جو کہ ایک خانگی انجینئرنگ کالج میں بی ٹیک کے سال آخرکا طالب علم تھا جس کے افراد خاندان نے پولیس کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ چند دنوں سے اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹری سے چلنے والی موٹر سائیکل کے پراجیکٹ کی تکمیل میں مصروف تھا اور اس نے اپنے ساتھیوں اور افراد خاندان کو کہا تھا کہ وہ اس پراجیکٹ کی تکمیل کے ساتھ نہ صرف ایک اختراعی عمل کو مکمل کرے گا بلکہ اس سے کافی شہرت بھی حاصل کرلے گا کیونکہ اس کے کام کو تعریف کی نظر سے دیکھا جائے گا ، لیکن جب وہ اس اختراعی پروجیکٹ میں ناکام ہوگیا تو ذہنی دباؤ کا شکار ہوگیا ۔ذہنی تناؤ کی وجہ سے اس نے گذشتہ رات اپنے گھر میں پھانسی لے لی ۔ شاہ عنایت گنج پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر نریش نے کہا کہ دوسرے دن صبح گھر والوں نے اسے پھانسی سے لٹکا پایا جس کے بعد انہوں پولیس کو مطلع کیا۔ شاہ عنایت گنج پولیس نے طالب علم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل روانہ کیا جس کے بعد لاش کو افراد خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔